یوپی میں سخت سردی کے ساتھ نئے سال کا استقبال کیا جائے گا، اگلے دو دن تک آئی ایم ڈی الرٹ
لکھنؤ،31؍دسمبر(ایجنسی) دسمبر کے آخری دنوں میں سردی نے پوری ریاست کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے۔ پیر کے روز لکھنؤ سمیت ریاست کے بیشتر اضلاع میں سردی کی صورتحال رہی۔ کئی اضلاع میں دن اور رات کے درجہ حرارت میں فرق تقریباً ختم ہوگیا جس کے باعث لوگوں نے دن بھر شدید سردی محسوس کی۔محکمہ موسمیات کے مطابق سردی کا اثر یکم جنوری تک برقرار رہے گا۔ اس کے بعد ویسٹرن ڈسٹربنس کے اثر سے موسم صاف ہونے کا امکان ہے۔ پیر کو ریاست کے کئی حصوں میں گہری دھند نے آسمان کو ڈھانپ لیا، جس کی وجہ سے دن بھر سورج کی روشنی نہیں تھی۔ جس کی وجہ سے دن کے درجہ حرارت میں واضح کمی ریکارڈ کی گئی۔مظفر نگر سرد ترین رہا۔آگرہ میں دن کا درجہ حرارت سب سے زیادہ گرا، جہاں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 8.9 ڈگری گر کر 14.2 ڈگری سیلسیس رہ گیا۔ سب سے سرد دن مظفر نگر میں رہا جہاں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت صرف 13.4 ڈگری سیلسیس رہا۔ماہر موسمیات ڈاکٹر اتل کمار سنگھ نے کہا کہ لکھنؤ سمیت ریاست کے کئی اضلاع میں دن اور رات کے درجہ حرارت میں بہت کم فرق ہے۔ دن کا درجہ حرارت کم ہونے کی وجہ سے سرد دن کی صورتحال برقرار رہتی ہے۔ اگلے دو دنوں میں رات کے درجہ حرارت میں مزید کمی کا امکان ہے، سردی کا اثر پیر کو لکھنؤ میں واضح طور پر دیکھا گیا۔ دن میں لوگوں نے رات کی طرح سردی محسوس کی۔آج اور کل شدید دھند چھائی رہے گی۔محکمہ موسمیات کے مطابق 31 دسمبر اور یکم جنوری کو ریاست میں گھنی دھند کے ساتھ سرد دن کی صورتحال برقرار رہے گی۔ تاہم ویسٹرن ڈسٹربنس 2 جنوری سے سرگرم رہے گا جس کی وجہ سے موسم صاف ہونے اور درجہ حرارت میں اضافے کا امکان ہے۔موسم کی تبدیلی کے باعث سردی میں اچانک اضافہ ہوگیا ہے۔ اس میں کسی بھی قسم کی لاپرواہی مہنگی ثابت ہو سکتی ہے۔ بدلتے موسم کے باعث بیماریاں پھیلنے کا خدشہ بھی بڑھ گیا ہے۔جوائنٹ ڈسٹرکٹ ہسپتال کے سینئر ماہر امراض اطفال ڈاکٹر سوربھ سنگھ کا کہنا ہے کہ سردیوں میں بچوں اور بوڑھوں پر خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ گرم کپڑے پہننے میں لاپرواہی نہ برتیں۔ نزلہ، کھانسی یا بخار کی صورت میں ڈاکٹر کے مشورے کے بغیر کوئی دوا نہ لیں۔