مراکش: وہیل مچھلی اورکاس ماہی گیروں اور سیاحوں کو خوفزدہ کرنے لگی
مراکش، 28 دسمبر (ایجنسی)مراکش میں ماہی گیر اور تفریحی کشتیوں کے مالکان مراکش کے ساحل پر وہیل مچھلی “اورکا” کی بڑھتی ہوئی شکل کی وجہ سے گھنٹوں خوف اور دہشت کی زندگی گزارنے پر مجبور ہو رہے ہیں۔ اس صورت حال میں انہیں بہت زیادہ مادی نقصان بھی اٹھانا پڑ رہا ہے۔شمالی اور جنوبی ساحلوں پر ظاہر ہونے کے بعد اورکا مراکش کے ماہی گیروں کی زندگیوں اور معاش کے لیے خطرہ بن گئی ہے۔ ان مچھلیوں کو حال ہی میں آبنائے جبرالٹر اور مدن العیون اور الداخلہ کے شہروں میں ایک عجیب اور مخالفانہ انداز میں دیکھا گیا۔ساحلوں پر ان وہیل مچھلیوں کا پھیلنا اب سوشل نیٹ ورکنگ کی ویب سائٹس پر صرف حیرانی کا باعث نہیں بنتا بلکہ یہ ایک خوفناک واقعہ بن گیا ہے۔ اس مچھلی سے ملاحوں اور ماہی گیروں کو اس وقت تشویش لاحق ہوتی ہے جب یہ قاتل مچھلی آبنائے روم کے ساتھ کشتیوں اور ماہی گیر کشتیوں کو نشانہ بناتی ہے۔خوفناک وہیل کے حملوں کے واقعات سے سمندری ماہی گیری کے پیشہ ور افراد میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے۔ ایک واقعہ میں ان کے حملوں نے لاراچے شہر کے ساحل پر دو ماہی گیروں کی جان لے لی۔ ان دونوں کی نعشیں بھی نہ مل سکیں۔گزشتہ ستمبر میں ایک قاتل وہیل ایک جرمن سیاح کی موت کا سبب بنی۔ اس نے سیاح کی ٹانگ میں اس وقت کاٹا تھا جب اس نے ملک کے جنوب میں واقع شہر الداخلہ کے قریب ساحل پر برطانوی پرچم لہرانے والی کشتی سے تیراکی کے لیے چھلانگ لگائی تھی۔ اس واقعہ نے مراکش کی پارلیمنٹ میں بحث چھیڑ دی تھی۔ یہ مچھلیاں ذریعہ معاش کے ساتھ ساتھ مراکش کے ساحلوں پر سیاحوں اور مہم جوئی کرنے والوں کی زندگیوں کے لیے خطرہ بن گئی ہیں۔ماحولیاتی ماہرین نے اس رجحان کے خطرات کے ساتھ ساتھ ماہی گیری کے شعبے میں بڑھتے ہوئے بحرانوں اور موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات کی وجہ سے سمندری وسائل میں کمی سے خبردار کیا ہے۔ہسپانوی حکام نے ایک بیان میں خبردار کیا ہے کہ آبنائے جبرالٹر کے جنوب میں ساحلوں نے اورکاس کو دیکھا ہے اور اس کے باعث 15 میٹر لمبی کشتی ڈوب گئی۔