منموہن سنگھ کے جسد خاکی کو دیا کندھا، آخری سفر میں سائے کی طرح رہے ساتھ، راہل گاندھی بیٹے کی طرح آخر تک آئے نظر
نئی دہلی ، 28 دسمبر (ایجنسی) سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ نے جمعرات کو آخری سانس لی۔ ان کی آخری رسومات آج نگم بودھ گھاٹ پر ادا کی جاچکی ہیں۔ ان کے جسد خاکی کو کانگریس ہیڈکوارٹر میں آخری دیدار کے لیے رکھا گیا تھا۔ وہاں سے ان کا آخری سفر (انتم یاترا) نگم بودھ گھاٹ کے لیے شرع ہوا۔ جب ان کے جسد خاکی کو کانگریس کے دفتر میں آخری دیدار کے لیے رکھا گیا تو آخری دیدار کے لیے کافی ہجوم امنڈ پڑا۔ اس ہجوم نے ان کے آخری سفر میں بھی شرکت کی۔ آخری سفر کے دوران راہل منموہن سنگھ کے ساتھ ایک بیٹے کی طرح نظر آئے۔ منموہن سنگھ کی موت پر راہل نے انہیں رہنما بتایا تھا۔ راہل گاندھی کے لیے منموہن سنگھ کا جانا ان کے خاندان کے کسی بزرگ کے جانے جیسا ہے۔ ڈاکٹر منموہن سنگھ نہ صرف کانگریس بلکہ گاندھی خاندان کے لیے بھی ایک اہم شخصیت تھے۔ سونیا گاندھی کو ان پر سب سے زیادہ بھروسہ تھا۔نگم بودھ گھاٹ کیلئے سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ کی نکالی گئی انتم سنسکار یاترا میں ہزاروں لوگ نظر آئے۔ اس دوران تقریباً سب کی آنکھیں نم تھیں۔ کانگریس کے تمام بڑے لیڈر اس میں نظر آئے۔ منموہن سنگھ کے جسد خاکی کو ان کے آخری سفر کے لیے آرمی ٹرک میں رکھا گیا تھا۔ راہل گاندھی پورے سفر میں آرمی ٹرک پر بیٹھے نظر آئے۔ اس دوران وہ منموہن سنگھ کو دیکھتے رہے۔راہل کے علاوہ منموہن سنگھ کا پورا کنبہ بھی انتم یاترا کے دوران ٹرک میں موجود تھا۔ آرمی ٹرک کے دونوں اطراف سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے۔ پولیس اور سیکورٹی فورسز کے اہلکار فوج کے ٹرک کے ساتھ ساتھ چل رہے تھے۔ اس دوران کانگریس کارکنان ٹرک کے پیچھے پیچھے چلتے رہے اور نعرے لگاتے رہے۔ آج ہر کوئی منموہن سنگھ کو یاد کر رہا ہے۔ ملک کے عوام انہیں آخری بار خراج عقیدت پیش کر رہے ہیں۔راہل گاندھی نے منموہن سنگھ کے جسد خاکی کو کندھا بھی دیا۔ راہل گاندھی آخری سفر سے لے کر آخری رسومات تک غمگین نظر آئے۔ آخری رسومات کے وقت وزیر اعظم نریندر مودی وہاں موجود تھے۔ ان کے ساتھ وزیر داخلہ امت شاہ بھی موجود تھے۔ اس دوران صدر دروپدی مرمو بھی موجود تھیں اور انہوں نے منموہن سنگھ کو آخری بار سلام پیش کیا۔ سب کی آنکھیں نم تھیں۔