قومی

پٹنہ کی سڑکوں پر ’مہابھارت‘، BPSC امیدواروں پر پانی کی بوچھار، پھر پولیس نے کیا لاٹھی چارج

پٹنہ ،29؍دسمبر(ایجنسی)بہار پبلک سروس کمیشن (BPSC) کے 70ویں ابتدائی امتحان (PT) کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے امیدوار اتوار کی شام سڑکوں پر سے اتر گئے۔ اس دوران گاندھی میدان کے اطراف کی صورتحال کشیدہ ہوگئی۔ پولیس نے مظاہرین کو ہٹانے کے لیے طاقت اور لاٹھی چارج کا استعمال کیا۔ نیز انہیں منتشر کرنے کے لیے واٹر کینن کا استعمال کیا گیا۔ اس کے علاوہ پرشانت کشور اور ان کی پارٹی صدر سمیت 600-700 نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔پٹنہ کے ضلع مجسٹریٹ چندر شیکھر سنگھ نے اتوار کو پی ٹی آئی کو بتایا کہ مظاہرین نے شام کو وزیر اعلی کی رہائش گاہ کی طرف بڑھنے کی کوشش کی۔ جن سوراج کے بانی پرشانت کشور بھی مظاہرین میں شامل تھے۔ انہوں نے بتایا کہ گاندھی میدان سے جے پی گولمبر کی طرف مارچ کرتے ہوئے مظاہرین نے کئی مقامات پر رکاوٹیں پار کرنے کی بھی کوشش کی۔ضلع مجسٹریٹ نے بتایا کہ انتظامیہ نے 28 دسمبر کو ہی واضح کر دیا تھا کہ پٹنہ کے گاندھی میدان میں کسی بھی مظاہرے کی اجازت نہیں دی جائے گی، اس کے باوجود اتوار کو مظاہرین وہاں جمع ہوگئے۔ ضلع پولیس نے 21 معلوم اور 600-700 نامعلوم لوگوں کے خلاف ایف آئی آر درج کی ہے، جن میں پرشانت کشور، ان کی پارٹی کے صدر منوج بھارتی، سٹی ٹیچر رامانشو مشرا شامل ہیں، جنہوں نے حکام کی اجازت کے بغیر گاندھی میدان میں طلبہ کی میٹنگ کا اہتمام کیا تھا۔طلبہ میٹنگ میں حصہ لینے کے لیے امیدوار اتوار کی صبح گاندھی میدان پہنچے تھے۔ وہاں سے جن سوراج کے بانی پرشانت کشور کی قیادت میں وزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ کی طرف مارچ شروع ہوا۔ تاہم پولیس نے انہیں جے پی گولمبر میں روک دیا۔ اس کے بعد امیدوار سڑک پر بیٹھ گئے اور احتجاج شروع کر دیا۔اس کے بعد ضلع انتظامیہ نے امیدواروں سے علاقہ خالی کرنے کی درخواست کی لیکن جب طلبہ وہاں سے ہٹنے کو تیار نہیں ہوئے تو پولیس نے طاقت کا استعمال کیا۔ اس کے بعد پولیس نے واٹر کینن کا استعمال کیا اور پھر لاٹھی چارج کیا۔ فی الحال گاندھی میدان علاقہ میں بڑی تعداد میں پولیس اہلکار تعینات ہیں ۔ کئی مظاہرین کو حراست میں بھی لیا گیا ہے۔امیدواروں کا کہنا ہے کہ جب تک ان کے مطالبات تسلیم نہیں کیے جاتے ان کا احتجاج ختم نہیں ہوگا۔ اس کی وجہ سے گاندھی میدان اور آس پاس کے علاقوں میں تقریباً تین گھنٹے تک ٹریفک ٹھپ ہو کر رہ گئی۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button