بین الاقوامی

یورپی یونین کا اعلیٰ سفارتی وفد التحریر الشام کی قیادت سے ملاقاتوں کے لیے شام روانہ

دمشق،16؍دسمبر(ایجنسی)یورپی یونین اپنا نمائندہ شام کی نئی قیادت سے ملاقات اور تبادلہ خیال کے لیے دمشق بھیج رہی ہے۔ یورپی یونین کا بشار الاسد کے اقتدار کے خاتمے کے بعد شام کے نئے حکمرانوں کے ساتھ یہ پہلا باقاعدہ رابطہ ہوگا۔اس سے پہلے امریکہ و برطانیہ کہہ چکے ہیں کہ ان کا شام میں التحریر الشام کی قیادت سے رابطہ ہوچکا ہے۔علاقائی و بین الاقوامی طاقتیں بشار الاسد کے خاندان کے 50 سال سے زائد پر پھیلے اقتدار کے خاتمے کے بعد نئی شامی قیادت کے ساتھ رابطوں کی کوشش میں ہے۔ تاکہ مشرق وسطیٰ کے اس اہم ملک کے ساتھ تعلقات اور شام میں اپنے اثرات کو ممکن بنا سکے۔یورپی یونین نے کہا کہ اس نے اپنے وفد کو پیر کے روز ہی روانہ کر دیا ہے جو شام میں نئی لیڈرشپ کے ساتھ شام اور خطے کی تازہ صورتحال پر تبادلہ خیال کرے گا۔ خیال رہے یورپی یونین کا سفارتی وفد اعلیٰ سفارتکاروں پر مشتمل ہے۔واضح رہے یورپی یونین یہ بھی سمجھتی ہے کہ التحریر الشام کا القاعدہ سے تعلق رہا ہے اور اسے بھی کئی یورپی ملکوں نے دہشت گرد تنظیموں کی فہرست میں شامل کر رکھا ہے۔ یورپی یونین نے بشار الاسد رجیم کے ساتھ خانہ جنگی کے دوران سے تعلقات منقطع کر لیے تھے۔تاہم یورپی یونین نے اپنی ڈونر ایجنسیوں اور دیگر امدادی اداروں کو شام میں انسانی بنیادوں پر کام کے لیے رکھے رکھا تھا۔یورپی رہنما کا کہنا تھا کہ انہیں امید ہے کہ اگلے ہفتہ دس دن میں شام کی نئی قیادت اپنی صحیح ڈائریکشن ظاہر کر سکے گی اور تبھی پتا چلے گا کہ وہ ٹھیک سمت میں جاتی ہے یا نہیں۔ تاہم جہاں تک یورپی یونین کا تعلق ہے ہم اپنے آپ کو ہر آنے والے قدم کے لیے کھلا رکھنا چاہتے ہیں۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button