کانگریس نے بابا صاحب کی توہین کا کوئی موقع نہیں چھوڑا:یوگی
گورکھپور:20جنوری(ایجنسی) اترپردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے الزام لگایا کہ آئین کی دہائی دینے والی کانگریس نے بابا صاحب ڈاکٹر بھیم راؤں امبیڈکر کی توہین کرنے کا موقع بھی موقع نہیں چھوڑا۔بی جے پی شیڈیولڈ کاسٹ فرنٹ کے زیر اہتمام پیر کو یہاں سمودھان گورو ابھیان (میرا آئین – میری عزت نفس) پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کسی بھی آئین کی روح اس کی تمہید ہوتی ہے ۔ یاد رہے کہ بابا صاحب بھیم راؤ امبیڈکر نے 26 نومبر 1949 کو آئین کا مسودہ تیار کیا تھا اور اسے ہندوستان کی دستور ساز اسمبلی میں پیش کیا تھا۔اس کی تمہید میں دو الفاظ سیکولر اور سوشلسٹ نہیں تھے ۔ کانگریس نے اپنے ذاتی مفادات کے لیے ایمرجنسی کے دوران رات کی تاریکی میں یہ دو الفاظ شامل کر بابا صاحب بھیم راؤ امبیڈکر کی توہین کی۔انہوں نے کہا کہ کانگریس لیڈر راہل گاندھی کس منھ سے آئین کے ساتھ گھوم پھر کر عوام کو بے وقوف بنانے کا کام کرتے ہیں۔ ترامیم کے بعد ترامیم کرتے رہے ۔ لیکن کانگریس نے کبھی بھی درج فہرست ذاتوں، درج فہرست قبائل اور پسماندہ طبقات کو حقوق دلانے کی کوئی کوشش نہیں کی۔وزیر اعلیٰ نے کانگریس اور ایس پی لیڈروں سے سوال کیا کہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی یا جامعہ ملیہ یونیورسٹی میں درج فہرست ذات، درج فہرست قبائل یا پسماندہ طبقات کے نوجوانوں کے لیے داخلہ اور نوکریوں میں ریزرویشن کیوں نہیں ہے ۔ ان کے لیڈر یہاں ریزرویشن کے معاملے پر خاموش کیوں ہیں؟انہوں نے کہا کہ کانگریس کی طرح سماج وادی پارٹی بھی ایسی ہی ہے ۔ یاد رہے قنوج کے میڈیکل کالج کا نام بابا صاحب بھیم راؤ امبیڈکر کے نام پر رکھا گیا تھا، سماج وادی پارٹی کی حکومت نے اس نام کو ہٹا دیا تھا۔ ہماری حکومت آئی تو میڈیکل کالج کو پھر بابا صاحب کے نام سے منسوب کر دیا گیا۔سال 2012 میں جب اکھلیش یادو ریاست کے وزیر اعلیٰ بنے تو انہوں نے پہلے اعلان کیا تھا کہ ہم بابا صاحب اور سماجی انصاف کے تمام عظیم شخصیات کے لیے بنائی گئی یادگاروں منہدم کر دیں گے ۔
تب بھارتیہ جنتا پارٹی نے کہا تھا کہ بی جے پی سماجی انصاف کے رہنماؤں کے خلاف اٹھنے والے ہر ہاتھ کو منہ توڑ جواب دینے کے لیے تیار ہے ۔انہوں نے کہا کہ آئین کسی بھی خود مختار ملک کے شہریوں کی شان ہوتی ہے ۔ آئین پورے ہندوستان کو شمال سے جنوب اور مشرق سے مغرب تک اتحاد کے دھاگے میں باندھ کر 140 کروڑ ہندوستانیوں کی عزت اور عزت نفس کی علامت ہے ۔ بابا صاحب کے بنائے ہوئے اس آئین نے آئینی اقدار کی بنیاد پر ہندوستان کو دنیا کی اعلیٰ ترین جمہوریت کے طور پر شناخت دلائی۔انہوں نے کہا کہ بابا صاحب بھیم راؤ امبیڈکر ایک عظیم انسان تھے ۔ ذاتی توہین برداشت کی۔ لیکن انہوں نے کبھی بھی اپنی ذاتی پسند و ناپسند کو قوم کی ترقی کی راہ میں حائل نہیں ہونے دیا۔ ان کی سوچ عوامی فلاح اور قوم کی فلاح تھی۔یوگی نے کہا کہ بابا صاحب جیسے عظیم انسان کو آزادی کے بعد ملک میں بننے والی پہلی حکومت نے عزت نہیں دی۔ 1952 میں کانگریس نے بابا صاحب امبیڈکر کو انتخابات میں ہرانے کی پوری کوشش کی۔ جب بابا صاحب نے 1954 میں دوبارہ ضمنی انتخاب لڑنے کی کوشش کی تو کانگریس نے ان کے معاون کو توڑ دیا اور انہیں بابا صاحب بھیم راؤ امبیڈکر کے مقابلے میں کھڑا کر دیا۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ کانگریس نے اپنے لیڈروں کی بڑی بڑی یادگاریں بنائیں لیکن بابا صاحب کی ایک بھی اسمارک نہیں بننے دیا۔ جبکہ وزیر اعظم نریندر مودی کی رہنمائی میں بابا صاحب سے جڑے پانچ اہم مقامات کو بین الاقوامی شہرت کے مطابق پنچتیرتھ کے طور پر تیار کیا جا رہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ یہ موقع ہمارے لیے اہم ہے ۔ 26 جنوری کو ہندوستان کے آئین کے نفاذ کو 75 سال مکمل ہو جائیں گے ۔ 75 سال کے اس سفر پر ہم سب کو خود کا جائزہ لینا ہوگا اور اس کے لیے ہمیں بابا صاحب بھیم راؤ امبیڈکر کا شکریہ ادا کرنا ہوگا۔یوگی نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں اتر پردیش میں 56 لاکھ غریبوں کے لیے ایک ایک گھر بنایا گیا ہے ۔ تقریباً 1.75 کروڑ غریبوں کے ہر گھر میں ایک بیت الخلا بنایا گیا ہے ۔ آیوشمان بھارت اسکیم کی سہولت سے 10 کروڑ غریب لوگ مستفید ہو رہے ہیں۔ 15 کروڑ غریب لوگ مفت راشن کی سہولت سے مستفید ہو رہے ہیں۔ بابا صاحب کی خواہش کے مطابق اسکیموں کا فائدہ سب کو بلا تفریق مل رہا ہے ۔