بتیا میں ڈی ای او کے گھر پر ویجی لینس کا چھاپہ، کثیر تعداد میں نقد برآمد
چمپارن،23؍جنوری(ایجنسی)بہار کی خصوصی نگرانی اکائی نے جمعرات کی صبح مغربی چمپارن کے ضلع تعلیمی افسر (ڈی ای او) کے ٹھکانوں پر چھاپہ ماری کی۔ اس چھاپہ ماری میں افسر کے گھر سے بڑی تعداد مین نقد برآمد ہوئے۔ ڈی ای او رجنی کانت پروین پر الزام تھا کہ اس نے 20 برس کی اپنی سرکاری خدمات کے دوران کروڑوں روپے کی ناجائز کمائی کی ہے۔ اس کی اطلاع ملنے پر خصوصی نگرانی اکائی نے ان کے بتیا، سمستی پور اور دربھنگہ میں تین ٹھکانوں پر چھاپہ ماری کی۔ویجی لینس کی ٹیم صبح سے ڈی ای او سے پوچھ تاچھ کر رہی ہے۔ جانچ میں ابھی تک کثیر تعداد میں نقد برآمد ہوئے ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ یہ نوٹ دو بیڈ میں بھرے ہوئے تھے۔ نوٹوں کی تعداد اتنی تھی کہ اسے گننے کے لیے مشین منگوانی پڑی۔ذرائع کے مطابق پٹنہ سے پہنچی نگرانی کی ٹیم نے آج صبح سے ڈی ای او کی رہائش پر چھاپہ ماری شروع کی۔ اس دوران کسی کو بھی اندر جانے یا باہر آنے کی اجازت نہیں تھی۔ یہ کارروائی بتیا کے مفصل تھانہ حلقہ واقع بسنت بہار کالونی میں ڈی ای او کے گھر پر کی جا رہی ہے۔ رجنی کانت پروین گزشتہ تین برسوں سے بتیا میں تعینات ہیں۔ ویجی لینس کی ٹیم ان کے گھر میں کئی گھنٹے سے موجود ہے اور ان سے پوچھ تاچھ کر رہی ہے۔ اس معاملے پر مقامی انتظامیہ اور ویجی لینس محکمہ کے افسران فی الحال کچھ بھی بولنے سے بچ رہے ہیں۔واضح ہو کہ خصوصی نگرانی اکائی کو قابل اعتماد ذرائع سے اطلاع ملی تھی کہ رجنی کانت پروین جو حال میں ڈی ای او بتیا (مغربی چمپارن) کے عہدے پر ہیں، انہوں نے 2005 سے اب تک کی مدت کے دوران ناجائز طریقے سے مجرمانہ سازش کو آگے بڑھانے کے لیے تقریباً 18723625 روپے کی کی بھاری منقولہ اور غیر منقولہ اثاثے جمع کر لیے ہیں، جو ان کی اصل آمدنی سے کافی زیادہ ہے۔ایس وی یو سے ملی اطلاع کے مطابق رجنی کانت پروین بہار اسٹیٹ ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ کے 45ویں بیچ کے افسر ہیں۔ وہ 2005 سے خدمات میں آئے اور دربھنگہ، سمستی پور اور بہار کے دیگر ضلعوں میں ضلع افسر کے عہدے پر کام کرتے رہے۔ ان کی سروس کی مدت تقریباً 20-19 سال ہے۔