شفافیت کے ساتھ نوجوانوں کومل رہی ہے سرکاری نوکری:یوگی
لکھنؤ:17دسمبر(ایجنسی) اترپردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے منگل کو کہا کہ ان کی حکومت نے شفافیت اور ریزرویشن کے ضوابط پر عمل کرتے ہوئے صرف محکمہ تعلیمات میں ہی ایک لاکھ 50ہزار سے زیادہ تقرریاں کی ہیں۔اسمبلی کے سرمائی اجلاس کے دوسرے دن سپلیمنٹری گرانٹ کی تجویز پیش کرنے کے بعد بحث میں حصہ لیتے ہوئے یوگی نے تعلیم کے شعبے میں حکومت کی طرف سے کئے گئے کام کو پیش کیا۔ انہوں نے ایس پی ایم ایل اے منوج کمار پارس، پوجا، پنکج پٹیل کے معاملے کو اہم اور حساس قرار دیا، لیکن مشورہ دیا کہ اراکین کو ایوان کے وقار کو ملحوظ رکھتے ہوئے حقائق پر مبنی باتیں پیش کرنی چاہیے ۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ان کی حکومت نے محکمہ تعلیم میں 1.60 لاکھ سے زائد بھرتیاں کی ہیں۔ مجموعی تعلیم (بنیادی، ثانوی، اعلیٰ، تکنیکی، پیشہ ورانہ، طبی تعلیم) کے لیے ایک نیا سلیکشن بورڈ (اتر پردیش ایجوکیشن سروس سلیکشن کمیشن) تیار ہے ۔وہ مختلف محکموں سے درخواستیں طلب کرکے تقرری کے عمل کو آگے بڑھا رہا ہے ۔ ہماری حکومت نے صرف محکمہ تعلیم میں 1.60 لاکھ سے زیادہ بھرتیاں کی ہیں۔ یہ وہ بھرتیاں ہیں جو پچھلی حکومت کی بدنیتی کی وجہ سے پُر نہیں ہو سکیں۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ بے روزگاری ملک، دنیا اور اتر پردیش کے سامنے ایک چیلنج ہے ۔ اتر پردیش دنیا کی سب سے کم عمر ریاست ہے ۔ 25 کروڑ کی آبادی والے اتر پردیش میں 56 سے 60 فیصد آبادی محنت کش نوجوانوں پر مشتمل ہے ۔ ہماری حکومت نے ریاست کے نوجوانوں کو ذہن میں رکھتے ہوئے بہت سے کام کیے ہیں۔پچھلے سیشن میں، ہماری حکومت نے پیپر لیک ہونے کے واقعات کو مؤثر طریقے سے روکنے کے لیے عوامی امتحانات اور غیر منصفانہ ذرائع کی روک تھام ایکٹ-2024 پاس کیا۔ ریاست کے نوجوانوں کو ایمانداری اور شفافیت کے ساتھ سرکاری ملازمتیں مل رہی ہیں۔ اس میں ریزرویشن کے اصولوں پر عمل کیا جا رہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ یہاں ارکان نے جو اعداد و شمار پیش کئے ہیں وہ حقائق پر مبنی نہیں ہیں۔ اگر ہم اتر پردیش میں بنیادی تعلیم اور ثانوی تعلیمی کونسل کے اساتذہ کی بھرتی کے عمل کو مکمل کرنے کی بات کر رہے ہیں، تو 69000 اساتذہ کو تقرری لیٹر جاری کیے گئے ہیں، یہ سبھی چار سال سے اسکولوں میں پڑھا رہے ہیں۔