اتر پردیش

تین دہائیوں کے بعد مارچ میں راجدھانی جھلس گئی گرمی کی لہر جیسے حالات چھائے، پارہ 37 ڈگری کو چھونے لگا۔ 1991 کا ریکارڈ ٹوٹ گیا

لکھنؤ،16؍مارچ(ایجنسی)اتر پردیش کی راجدھانی لکھنؤ مارچ کے پہلے پندرہ دن میں ہی اپریل کی طرح گرم ہے۔ لکھنؤ میں گرمی کے معاملے میں 1991 کا ریکارڈ ٹوٹ گیا۔دارالحکومت میں مارچ میں اپریل جیسی شدید گرمی سے لوگ پریشان ہیں۔ تین دہائیوں کے بعد مارچ کے پہلے پندرہ دن میں ایسی شدید گرمی پڑ رہی ہے۔ سال 1991 کے بعد لکھنؤ میں درجہ حرارت کی پیمائش کی تاریخ میں پہلی بار گزشتہ ہفتہ کو زیادہ سے زیادہ پارہ 36.9 ڈگری سیلسیس تک پہنچ گیا۔ یہ معمول سے 4.7 ڈگری سیلسیس زیادہ تھا۔ محکمہ موسمیات کی پیشگوئی کے مطابق مارچ کے دوسرے پندرہ دن میں گرمی کی لہر جیسی صورتحال پیدا ہونے کا امکان اتوار کی صبح سے ہی گرم ہواؤں کا پھیلنا شروع ہو گیا تھا۔ سڑکوں پر خاموشی تھی اور لوگ چلچلاتی دھوپ میں غیر ضروری طور پر باہر نکلنے سے گریزاں نظر آئے۔ علاقائی موسمیاتی مرکز کے سینئر سائنسدان اتل کمار سنگھ کا کہنا ہے کہ پیر اور منگل کو پارے میں معمولی گراوٹ کے فوری اشارے مل رہے ہیں۔ اس کے بعد درجہ حرارت ایک بار پھر بڑھنے والا ہے، اتوار کو دن کا زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 0.3 ڈگری سینٹی گریڈ کی معمولی گراوٹ کے ساتھ 36.9 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جبکہ رات کا درجہ حرارت 1.8 ڈگری کے اضافے کے ساتھ 21.8 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔دارالحکومت کی ہوا کا معیار بہتر ہوا ہے۔اتوار کو لکھنؤ کے چھ ایئر کوالٹی مانیٹرنگ اسٹیشنوں میں سے گومتی نگر، بی بی اے یو اور ککریل کی ہوا کو سبز زمرے میں درج کیا گیا یعنی صحت کے لیے اچھی۔ وہیں علی گنج، تالکوٹرہ اور لال باغ کی ہوا پیلی یعنی درمیانے درجے کی رہی۔مارچ کے پہلے پندرہ دن میں غیر متوقع گرمی نے لوگوں کے پسینے چھلنی کر دیے ہیں۔ دوسرے پکھواڑے کے پہلے دن، اتوار کو ریاست کے مختلف حصوں میں بوندا باندی ہوئی اور بادلوں کی موجودگی تھی، جس کی وجہ سے اگلے دو دنوں تک پارہ میں معمولی گراوٹ کا امکان ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق 17 سے 20 مارچ تک موسم خشک رہے گا۔ اس کے بعد خلیج بنگال سے چلنے والی مشرقی ہوائیں موسم میں ایک بار پھر تبدیلی لائے گی۔ لکھنؤ کے علاقائی موسمیاتی مرکز کے سینئر سائنسدان اتل کمار سنگھ کے مطابق 21 اور 22 مارچ کو نم مشرقی ہوا کے اثر کی وجہ سے اتر پردیش کے جنوب مشرقی علاقوں جیسے سون بھدرا، مرزا پور، بلیا اور وارانسی وغیرہ میں بوندا باندی کا امکان ہے۔
24 مارچ سے درجہ حرارت پھر بڑھنا شروع ہو جائے گا۔ مارچ کے آخر تک ریاست میں گرمی کی لہر جیسی صورتحال کی پیش گوئی کی گئی ہے۔

 

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button