کھیل

روہت کی ٹیم سیمی فائنل میں پہنچنے کے ارادے سے میدان میں اترے گی

دبئی، 22 فروری (یو این آئی) کپتان روہت شرما کی قیادت میں ہندوستانی ٹیم اتوار کے روز آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کے ہائی وولٹیج گروپ اے کے میچ میں پاکستان کے خلاف میدان میں اترے گی تو اس کا ارادہ اپنی پچھلی شکست کا بدلہ لینے اور سیمی فائنل میں اپنی جگہ پکی کرنے کا ہوگا۔بنگلہ دیش کے خلاف فتح کے بعد ہندوستانی ٹیم میں جوش و خروش ہے جب کہ پاکستان کو اپنے ابتدائی میچ میں نیوزی لینڈ کے خلاف شکست کا منہ دیکھنا پڑا اور کل کا میچ پاکستان کے لیے کرو یا مرو کی صورتحال کا ہو گا کیونکہ اگر وہ ہندوستان سے ہار جاتا ہے تو اس کے لیے ٹورنامنٹ میں آگے بڑھنا بہت مشکل ہو جائے گا۔ہندوستان کو 2017 کی چیمپئنز ٹرافی کے فائنل میں پاکستان کے ہاتھوں شکست کا منہ دیکھنا پڑا تھا اور کل کا میچ ہندوستان کے لیے حساب برابر کرنے کا بھی موقع ہو گا۔کپتان روہت شرما نے گزشتہ میچ میں تیز شروعات کے ساتھ فارم میں واپسی کے اشارے دکھائے ہیں، جو ہندوستانیوں کے لیے راحت کی بات ہے ، لیکن اسٹار بلے باز ویراٹ کوہلی کو اپنے روایتی حریفوں کے خلاف اپنی پوری صلاحیت دکھانی ہوگی۔ کروڑوں ہندوستانی شائقین کی نگاہیں ویراٹ کی بلے بازی پر لگی ہوں گی۔ شبھمن گل نے بنگلہ دیش کے خلاف سنچری بنا کر اپنی قابل اعتمادی ثابت کر دی ہے اور کل کے میچ میں ان کا کردار بہت اہم ہونے جا رہا ہے ۔محمد سامی کی تیز گیند بازی پاکستانیوں کے لیے پریشانی کا باعث بن سکتی ہے ۔ سامی نے گزشتہ میچ میں بنگلہ دیش کی پانچ وکٹیں لے کر اپنی ہیبت ثابت کر دی ہے ۔ ہرشیت رانا ان کے مضبوط اتحادی ہوں گے جبکہ ہاردک پانڈیا درمیانی اوورز میں پاکستان کی بیٹنگ کا امتحان لیں گے ۔ ہندوستان اسپن کی سازگار پچ پر اپنے اسپن اٹیک میں کوئی تبدیلی نہیں کرنا چاہے گا۔دوسری جانب زخمی فخر زمان کا چیمپئنز ٹرافی سے باہر ہونا پاکستانی ٹیم کے لیے بڑا دھچکا قرار دیا جا سکتا ہے ، جبکہ بابر اعظم کی کارکردگی بھی پڑوسی ملک کی ٹیم کے لیے پریشانی کا باعث بن سکتی ہے ۔ بابر نے نیوزی لینڈ کے خلاف گزشتہ میچ میں 64 رنز بنائے تھے ۔ فخر زمان کی جگہ امام الحق کا انتخاب کیا گیا ہے ۔ مڈل آرڈر بلے باز خوشدل شاہ پاکستان کے لیے ٹرمپ کارڈ ثابت ہو سکتے ہیں۔ان سب کے باوجود ہندوستان پاکستان کو ہلکے میں لینے کی غلطی نہیں کرے گا۔ تاریخ بتاتی ہے کہ پاکستان میچ ہارنے کے بعد پلٹ وار کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے اور یہی طاقت اسے نفسیاتی طور پر مضبوط ٹیم بناتی ہے ۔ کیوی ٹیم کے خلاف غیر موثر ثابت ہونے والے پاکستانی بولرز ہندوستانی بیٹنگ آرڈر پر دباؤ ڈالنے کی کوشش کر سکتے ہیں۔ تاہم پاکستان کے لیے یہ بہت آسان نہیں ہوگا۔ پاکستان کو یہاں کے ماحول اور حالات سے ہم آہنگ ہونے میں کچھ وقت لگ سکتا ہے جبکہ ہندوستانی ٹیم اس گراؤنڈ پر پہلے ہی ایک میچ کھیل چکی ہے ۔ دونوں ٹیموں کے لیے کافی سپورٹ بیس ہے ۔
اوردونوں کے شائقین میچ سے لطف اندوز ہونے کے لیے دبئی انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم پہنچیں گے ۔

 

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button