بین الاقوامی

صدور، فنکار اور ماہرین اقتصادیات، افریقی شخصیات جنہوں نے 2024 میں کامیابی کےجھنڈے گاڑے

افریقہ،یکم؍جنوری(ایجنسی)سال 2024 افریقہ میں واقعات، بحرانوں، تناؤ اور کامیابیوں سے بھرپور گذرا۔ اس دوران کئی ایسی شخصیات سامنے آئیں جنہوں نے اپنے کام کے شعبے کو متاثر کیا، اہم تبدیلی لانے میں اپنا کردار ادا کیا اور اہم کامیابیاں حاصل کیں۔یہاں ہم 2024ء کے دوران افریقہ کی سب سے نمایاں اور بااثر شخصیات کا جائزہ پیش کیا جا رہا ہے۔قیدی جو صدر بن گیاسینیگال کی حزب اختلاف کی شخصیت باسیرو دیومے فائے کی صدارت میں فتح سال 2024 کے دوران افریقہ کے سب سے اہم سیاسی واقعات میں سے ایک تھی۔ سینیگال کی سیاست میں باسیرو کی صدارت جیتنے کا واقعہ غیر متوقع منظر نامے کی عکاسی کرتا ہے۔مخالفین کو دبانے اور سبکدوش ہونے والے صدر میکی سیل کے دوبارہ انتخاب میں حصہ لینے کے لیے انتخابات ملتوی کرنے کے ارادے کی وجہ سے حزب اختلاف پرتشدد واقعات کے ایک سلسلے کے بعد منعقد ہونے والے انتخابات جیتنے میں کامیاب رہی۔باسیرو جو الیکشن سےدس دن قبل رہا ہوئے تھے حزب اختلاف کے رہ نما عثمانی سونوکو کے انتخاب میں حصہ لینے پر پابندی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے صدارت کا الیکشن جیتنے میں کامیاب ہو گئے۔باسیرو نے 54.28 فیصد ووٹ حاصل کر کے ملک میں سب سے کم عمر صدر منتخب ہونے کا اعزاز حاصل کیا کیونکہ ان کی عمر محض چوالیس سال تھی۔نائیجیریا کے صنعت کار الیکو ڈانگوٹے ڈانگوٹ گروپ کے چیئرمین ہیں جو افریقہ میں سیمنٹ کی دیو ہیکل کمپنی ہے۔ وہ افریقہ کے امیر ترین افراد کی فہرست میں شامل رہے۔”ڈینگوٹے” آئل ریفائنری کے منافع کی بدولت امیر ترین شخص کہلائے۔ کمپنی نائیجیریا کے ارب پتی نے گذشتہ سال قائم کی جس کی دولت 20 بلین ڈالرسےزیادہ ہے۔سب صحارا کے علاقے میں کشیدگی، نائجیریا اور بقیہ براعظم میں بڑھتی ہوئی مہنگائی اور بڑی کرنسیوں کے مقابلے میں مقامی کرنسی نائرا کی قدر میں کمی کے باوجود الیکو دستیاب کاروباری مواقع سے فائدہ اٹھانے میں کامیاب رہی۔ اس کی دولت میں 400 ملین کا اضافہ ہوا جس کے بعد اس کی کل دولت28.1 ارب امریکی ڈالر تک پہنچ گئی۔بورکینا فاسو کے موجودہ صدر کیپٹن ابراہیم ٹراوری نے اپنی حکومت کو نشانہ بنانے والی بغاوت کی کوششوں کو ناکام بنانے میں کامیابی حاصل کی۔ انہوں نے مالی اور نائیجر میں اپنے ہم منصبوں کے ساتھ “ساحل ریاستوں کا اتحاد” تشکیل دیا، جس سے اب طویل عرصے سے قائم مغربی افریقی بلاک ’اکواس‘ کو خطرہ قرار دیا جارہا ہے۔ان تینوں ممالک نے جن پر فوجی کونسلز کی حکومت ہے نے مغربی افریقی ریاستوں کی اقتصادی برادری سے دستبرداری کے اپنے فیصلے کا اعلان کیا، جس میں 15 ممالک شامل ہیں۔ یہ تینوں ممالک سابق فرانسیسی استبداد کے خلاف ہیں۔مغربی افریقہ میں فرانس کے اثر و رسوخ کی جنگ اور سال 2022 میں اقتدار میں آنے کے بعد سے خطےمیں فرانس کا اثرو نفوذ کم ہوگیا ہے۔ ان ممالک کا کہنا ہے کہ وہ فرانسیسی استبداد کے خلاف ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ہم غلامی کے طوق کو توڑتے رہیں گے، نوآبادیاتی نظام کی بیڑیاں توڑتے رہیں گے‘‘۔دہشت گردی کے خلاف اپنی جنگ میں، ٹراوری نے “Special Rapid Intervention Brigade” قائم کیا۔ یہ جنگی یونٹ ملک میں پہلی بار تشکیل دیا گیا تھا۔اس میں فوج کے تین دستے شامل ہیں۔لیکن بورکینا فاسو تقریباً دس سالوں سے دہشت گردانہ تشدد کی لپیٹ میں ہے، اور سال 2024 اس جنگ میں ایک اہم موڑ تھا، کیونکہ بورکینا فاسو نے 24 اگست کو اپنی تاریخ کے سب سے خونریز حملے کا سامنا کیا تھا۔ انتہا پسند گروہوں کے بندوق برداروں نے اس جنگ میں حملہ کیا۔ یہ حملہ القاعدہ نےکیا جس میں 400 سے زائد شہریوں کو ہلاک کیا۔مراکش کے وزیر خارجہ ناصر بوریطہ کی جانب سے مراکش کی سفارت کاری کے لیے حاصل کی گئی کامیابیوں نے مراکش کے لیے ایک مختصر اور حساس حالات میں ایک رعایت حاصل کی۔ سب سے پیچیدہ اور اہم فائل کو رباط میں منتقل کیا جو کہ مراکش اور پولساریو فرنٹ کے درمیان متنازعہ صحارا فائل ہے۔امریکہ، اسپین اور جرمنی کے بعد فرانس کی باری تھی جس نے ایک بڑا قدم اٹھایا جس کا رباط کو انتظار تھا۔ اس نے پیرس کے ساتھ اپنے تعلقات کی ترقی دی۔روانڈا کے صدر پال کاگامے نے 2024ء میں ایک نئی مدت میں کامیابی حاصل کی۔ 99.18 فیصد ووٹ حاصل کیے جو تقریباً ایک چوتھائی صدی تک ان کے پاس ہے تاہم، یہ تناسب عام طور پر افریقی انتخابات کی شرحوں سے مماثل نہیں ہے۔ ایک ایسے صدر کی مقبولیت جس نے نسل کشی اور تشدد اور غربت کے بعد ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کیا۔روانڈا کے صدر نے اپنے کانگولی ہمسایہ فیلکس شیسیکیڈی کے حملے کے پیش نظر بعض اوقات خوشامد اور دھمکیوں کی پالیسیاں جاری رکھیں۔ اپنے شہریوں سے وعدہ کیا کہ وہ ان کی حفاظت کریں گے اور ضرورت پڑنے پر جنگ کا اعلان کریں گے۔ کانگو نے روانڈا پر مشرقی کانگو پر حملہ کرنے والے علیحدگی پسند گروپوں کی حمایت کا الزام لگایا ہے جبکہ روانڈا ان الزامات کی تردید کرتا ہے۔جنوبی افریقہ کی تیراک تاتیانا اسمتھ نے 2024ء کے پیرس اولمپک گیمز میں ایک بڑا کارنامہ اس وقت حاصل کیا جب وہ 100 میٹر بریسٹ اسٹروک میں طلائی تمغہ اور 200 میٹر ریس میں چاندی کا تمغہ جیتنے میں کامیاب ہوئیں اس عظیم کامیابی کے بعد انہوں نے سوئمنگ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کر دیا۔آئیوری کوسٹ کی قومی ٹیم کے کوچ ایمرز فے اس وقت ایک معجزے کی طرح کچھ حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے جب انہوں نے 2023 کا افریقہ کپ آف نیشنز جیتا۔ یہ کپ گذشتہ مارچ میں منعقد ہوا تھا۔ وہ دو شکستوں کے بعد گروپ مرحلے سے گذرنے کے لیے کوالیفائی نہیں کر پائے تھے۔ایمرز فائے نے آئیوری کوسٹ کی قومی ٹیم کی کوچنگ کا کام سنبھالا جب جین لوئس گیسکیٹ کو گروپ مرحلے کے اختتام کے فوراً بعد ان کے عہدے سے برطرف کر دیا گیا اور وہ ٹائٹل جیتنے میں ٹیم کی قیادت کرنے میں کامیاب رہے۔ایمرز فائے نے بہترین کا اعزاز حاصل کیا۔آئیورین فیشن ماڈل آوا سانوکو نے بڑی عوامی کامیابی حاصل کی اور “دی سیکریٹ سٹوری ان افریقہ” کے پہلے ایڈیشن میں حصہ لینے اور جیتنے کے بعد ایک براعظمی ستارہ بن گئی، جو چینل کے تیار کردہ سب سے اہم ریئلٹی ٹیلی ویژن پروگراموں میں سے ایک ہے۔مس نائیجیریا کی چیڈیما آدیشینا نے مس ورلڈ کی پہلی رنر اپ کا اعزاز حاصل کیا اور میکسیکو میں منعقد ہونے والے 2024 کے مقابلے میں دوسری پوزیشن حاصل کی۔ اس کامیابی کے ساتھ ہی چیڈیما نوجوانوں اور افریقی خواتین میں امید، کامیابی اور عزم کی علامت بن گئی ہیں۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button