دمشق میں جھڑپیں، حمص کے دیہی علاقےتلبیسہ میں کرفیو نافذ
دمشق،31؍دسمبر(ایجنسی)سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس نے اطلاع دی ہے کہ دمشق کے قرب و جوار میں میزہ محلے میں جھڑپوں کی آوازیں آپریشنز ڈیپارٹمنٹ کے ارکان کی طرف سے کیے گئے چھاپے کا نتیجہ تھیں۔دوسری طرف حمص کے شمالی دیہی علاقوں میں واقع شہر تلبیسہ میں ملٹری آپریشنز ڈیپارٹمنٹ نے تخریب کاری کے مقدمات میں مطلوب افراد کے گھروں پر چھاپے مارنے شروع کر دیے جہاں سے فائرنگ کی آوازیں بھی سنی گئی ہیں تاہم اس دوران انسانی جانی نقصان کی کوئی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔یہ مہم اس وقت شروع کی گئی ہے جب ملٹری آپریشنز ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے تلبیسہ شہر میں سکیورٹی مقاصد کے لیے کرفیو نافذ کیا گیا تھا۔ کرفیو کے نفاذ کا مقصد مطلوب افراد کا تعاقب کرنا تھا۔ اس دوران فورسز نے مشتبہ افراد کے گھروں پر چھاپےمارے۔سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس نے العربیہ اور الحدث کو جاری کردہ بیانات میں منگل کی صبح شمالی شام میں دوبارہ جھڑپوں کے بارے میں اطلاع دی۔آبزرویٹری نے وضاحت کی کہ سیریئن ڈیموکریٹک فورسز (ایس ڈی ایف) نے ابو قلقل قصبے اور منبج کے جنوب مشرق میں واقع گاؤں شاش الببنا کے اطراف میں بھاری توپ خانے سے بمباری کی۔بمباری کے جگہوں پر’ایس ڈی ایف‘ کی طرف سے دراندازی کی کارروائی کی گئی جس کے بعد کرد فورسز اور ترکیہ کے وفادار دھڑوں کے درمیان پرتشدد جھڑپیں شروع ہوئیں۔ ان جھڑپوں میں بھاری اور درمیانے درجے کے ہتھیاروں کا استعمال کیا گیا۔