اتر پردیش

سر میں ٹیومر پایا، کے جی ایم یو میں معمر شخص کے پیٹ سے نکالا گیا؛ وزن آٹھ کلو رہ گیا

لکھنؤ ،28؍دسمبر(ایجنسی)سر میں ملنے والی رسولی پیٹ میں بڑھ گئی۔ کے جی ایم یو کی ٹیم نے اسے معمر شخص کے پیٹ سے نکالا۔ آٹھ کلو وزنی رسولی ملی۔دارالحکومت لکھنؤ میں واقع کنگ جارج میڈیکل یونیورسٹی کے ڈاکٹروں نے ایک پیچیدہ سرجری کرکے ایک معمر شخص کی جان بچائی ہے۔ معمر شخص کے پیٹ میں آٹھ کلو گرام وزنی رسولی بڑھی تھی جبکہ عام حالات میں یہ رسولی صرف سر یا گردن میں پائی جاتی ہے۔ ایک نجی اسپتال میں اس کی سرجری پر تقریباً 4 لاکھ روپے کا خرچہ بتایا گیا تھا۔ وہیں اس کا علاج صرف 14 ہزار روپے میں ہوا، سرجری کرنے والی ڈاکٹر سومیا سنگھ نے بتایا کہ گونڈہ کے رہنے والے بزرگ کا پیٹ کافی عرصے سے بڑا تھا۔ اس نے اس طرف توجہ نہیں کی۔ اکتوبر میں اسے پیٹ میں شدید درد ہونے لگا۔ مقامی ڈاکٹروں نے ابتدائی طور پر اسے دل کا مسئلہ سمجھ کر علاج شروع کر دیا۔ جب اسے آرام نہ آیا تو ڈاکٹروں نے اسے پیٹ کا کینسر ہونے کا کہہ کر لکھنؤ ریفر کر دیا۔ یہاں اس کی تحقیقات کے جی ایم یو میں داخل ہونے کے بعد شروع ہوئی۔ معائنہ کرنے پر معلوم ہوا کہ معمر شخص کے پیٹ میں ایک نایاب قسم کی رسولی ہے۔ ابتدائی طور پر اس کے آپریشن کی منصوبہ بندی گیسٹرو سرجری ڈیپارٹمنٹ میں کی گئی تھی۔ طویل انتظار کے باعث لواحقین نے نجی ہسپتال سے بھی رابطہ کیا۔ وہاں سرجری کی لاگت تقریباً 4 لاکھ روپے بتائی جاتی ہے۔ مریض کی مالی حالت ایسی نہیں تھی کہ وہ اتنے اخراجات برداشت کر سکے۔ ایسے میں جنرل سرجری ڈیپارٹمنٹ میں علاج کا منصوبہ بنایا گیا۔ 13 دسمبر کو سرجری کی گئی۔ اب مریض مکمل طور پر صحت مند ہے۔آنتیں ٹیومر سے دبا دی گئیں۔ڈاکٹر سومیا سنگھ نے بتایا کہ ٹیومر کی وجہ سے پیٹ میں موجود آنتیں پوری طرح سے دب گئی تھیں۔ سرجری کے بعد پتہ چلا کہ ٹیومر کئی بار دوبارہ پلٹ چکا ہے۔ جس کی وجہ سے اسے شدید درد ہونے لگا۔ اس میں ایک لیٹر خون بھی بھرا ہوا تھا۔ اس وجہ سے مریض کا ہیموگلوبن چھ کے قریب تھا۔ سرجری کے دوران انہیں خون کی منتقلی کے کئی یونٹ بھی لینے پڑے۔ تاہم، مریض کو سرجری کے بعد آئی سی یو کی ضرورت نہیں تھی۔دنیا بھر میں اب تک صرف 30 کیسزڈاکٹر سومیا سنگھ نے کہا کہ اب تک پوری دنیا میں اس قسم کے ٹیومر کے صرف 30 کیسز پائے گئے ہیں۔ ٹیومر جگر اور جسم کے دیگر حصوں میں پائے جاتے ہیں۔ اس قسم کی رسولی سر اور گردن میں بڑھتی ہے۔ یہ پیدائشی مسائل کی وجہ سے ہوتا ہے۔سرجری میں اس کا تعاونڈاکٹر سومیا سنگھ، پروفیسر۔ جے کے کشواہا، پروفیسر۔ کے کے سنگھ، ریڈیولوجی کے پروفیسر۔ انیت پریہار اور ڈاکٹر سوربھ، اینستھیزیا- ڈاکٹر ششانک کنوجیا، ڈاکٹر رشبھ اور ڈاکٹر ویشالی، بلڈ بینک: ڈاکٹر تلیکا چندرا۔مسلسل بدہضمی اور پیٹ پھولنے کو نظر انداز نہ کریں۔ڈاکٹر سومیا کے مطابق، بوڑھے لوگوں میں مسلسل بدہضمی، پیٹ پھولنا یا قبض جیسی علامات کو کبھی نظر انداز نہیں کرنا چاہیے۔ اس کے لیے ایک بار ماہر ڈاکٹر سے مشورہ لینا چاہیے۔

 

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button