کھیل

چیمپیئنز ٹرافی سمیت 2027 تک پاکستان انڈیا میچوں کے لیے ’ہائبرڈ ماڈل‘ کا اعلان

اسلام آباد،19؍دسمبر(ایجنسی)چیمپیئنز ٹرافی کرکٹ ٹورنامنٹ کے انعقاد پر چھائے شکوک و شبہات کے بادل آئی سی سی کے اس اعلان کے بعد چھٹ گئے ہیں کہ فروری – مارچ 2025 میں کھیلی جانے والی چیمپیئنز ٹرافی پاکستان کے ساتھ ساتھ ایک نیوٹرل مقام پر کھیلی جائے گی۔2025 کی چیمپیئنز ٹرافی کی میزبانی پاکستان کے پاس تھی لیکن انڈین کرکٹ بورڈ کی جانب سے ٹیم پاکستان بھیجنے سے انکار کے بعد اس کے شیڈول کا اعلان تاحال نہیں ہو سکا ہے تاہم آئی سی سی کا کہنا ہے کہ اب جلد ہی شیڈول جاری کر دیا جائے گا۔پاکستان چیمپیئنز ٹرافی کا دفاعی چیمپیئن ہے۔ یہ مقابلے آخری مرتبہ 2017 میں برطانیہ میں منعقد ہوئے تھے اور پاکستان نے سرفراز احمد کی قیادت میں یہ ٹورنامنٹ جیتا تھا۔جمعرات کو انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کی جانب سے جاری کیے گئے ایک بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ پاکستان اور انڈیا اب 2027 تک ان دونوں ممالک میں ہونے والے کسی بھی آئی سی سی ٹورنامنٹ میں اپنے میچ نیوٹرل وینیو پر ہی کھیلیں گے۔بیان کے مطابق آئی سی سی بورڈ نے 19 دسمبر کو اس امر کی منظوری دی ہے کہ 2024 سے 2027 کے دوران پاکستان اور انڈیا میں منعقد ہونے والے آئی سی سی کے ایونٹس میں یہ دونوں ممالک اپنے میچ ایک غیرجانبدار مقام پر کھیلیں گے۔بورڈ کے مطابق اس فیصلے کا اطلاق پاکستان میں ہونے والی 2025 کی آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی اور انڈیا میں ہونے والے 2025 کے آئی سی سی ویمنز کرکٹ ورلڈ کپ کے علاوہ 2026 کے آئی سی سی مینز ٹی 20 ورلڈ کپ پر بھی ہو گا جس کی میزبانی انڈیا ور سری لنکا کے پاس ہے۔آئی سی سی کی جانب سے یہ بھی اعلان کیا گیا ہے کہ 2028 میں ہونے والے آئی سی سی ویمنز ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کی میزبانی پاکستان کو دی جا رہی ہے اور اس ٹورنامنٹ میں بھی یہی فارمولا لاگو ہو گا۔پی سی بی کی جانب سے تاحال باضابطہ طور پر کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا ہے تاہم پی سی بی کے حکام نے اس فیصلے سے قبل بی بی سی سے بات کرتے ہوئے تصدیق کی تھی کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے چیمپیئنز ٹرافی ہائبرڈ ماڈل کے تحت منعقد کروانے پر مشروط رضامندی ظاہر کی گئی ہے۔انھوں نے بتایا تھا کہ اس کے تحت انڈیا کے میچ متحدہ عرب امارات میں منعقد کروائے جا سکتے ہیں بشرطیکہ مستقبل میں پاکستان بھی انڈیا میں ہونے والے آئی سی سی ٹورنامنٹس میں اپنے میچ نیوٹرل وینیو پر کھیلے گا۔ون ڈے رینکنگ میں پہلی آٹھ پوزیشنز پر نہ آنے کے باعث سری لنکن ٹیم ٹورنامنٹ کا حصہ نہیں ہوگی۔خیال رہے کہ جب سنہ 1996 کے ایشیا میں ہونےوالے ون ڈے ورلڈ کپ میں آسٹریلیا اور ویسٹ انڈیز نے سری لنکا میں اپنے میچ سکیورٹی وجوہات کے باعث کھیلنے سے انکار کیا تھا تو انھیں ان میچوں کے پوائنٹس گنوانے پڑے تھے۔اسی طرح سنہ 2003 کے ون ڈے ورلڈ کپ میں نیوزی لینڈ نے اپنا میچ کینیا میں کھیلنے سے انکار کیا تھا جس کے بعد اسے بھی پوائنٹس گنوانے پڑے تھے۔یوں تو ماضی میں بھی انڈیا اور پاکستان کے تعلقات میں تناؤ رہا ہے لیکن نومبر سنہ 2008 میں ہونے والے ممبئی حملوں کے بعد سے انڈیا نے پاکستان کا دورہ نہ کرنے کا فیصلہ کیا تھا اور دونوں ممالک صرف آئی سی سی ٹورنامنٹس میں ہی ایک دوسرے کے آمنے سامنے آتے رہے۔اس دوران پاکستان نے 2011 کا سیمی فائنل انڈیا کے شہر موہالی میں انڈیا کے خلاف کھیلا، سنہ 2013 میں تین ٹی ٹوئنٹی اور تین ون ڈے میچوں کی سیریز کھیلی، سنہ 2016 کا ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ بھی انڈیا میں کھیلا اور سنہ 2023 کے ون ڈے ورلڈکپ کے لیے بھی انڈیا جانے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔آئی سی سی کی جانب سے پاکستان کو چیمپیئنز ٹرافی کی میزبانی دینے کا اعلان نومبر 2021 میں کیا گیا تھا۔تاہم جب سنہ 2023 میں انڈیا نے ایشیا کپ کے لیے پاکستان آنے سے انکار کیا تھا اور انڈیا نے اپنے میچ سری لنکا میں کھیلے تھے تو اس بارے میں سوال اٹھائے گئے تھے کہ کیا انڈیا چیمیئنز ٹرافی کے لیے پاکستان آئے گا۔اس حوالے سے اس وقت کے بورڈ حکام کا ماننا تھا کہ کیونکہ پاکستان نے انڈیا جا کر سنہ 2023 کے ون ڈے ورلڈ کپ میں شرکت کرنے کی ہامی بھری ہے اس لیے انڈیا کے لیے پاکستان آ کر چیمپیئنر ٹرافی میں حصہ لینا ناگزیر ہو جائے گا۔چیمپیئنز ٹرافی کے انعقاد سے قبل پاکستان کے مختلف گراؤنڈز میں تعمیر نو کا کام شروع کر دیا گیا تھا اور نومبر میں شیڈول کے اعلان سے قبل چند ماہ کے دوران آئی سی سی کی بورڈ میٹنگ میں بھی انڈیا کے پاکستان میں کھیلنے کے حوالے سے کوئی بات نہیں ہوئی۔جہاں متعدد تجزیہ کاروں کو انڈیا کے پاکستان آ کر کھیلنے کے حوالے سے پہلے سے ہی شکوک موجود تھے وہیں اکتوبر میں ہونے والے شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس میں پاکستان کے وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار کی انڈین وزیرِ خارجہ سے ملاقات میں دونوں ممالک کے درمیان کرکٹ کی بحالی کے حوالے سے اطلاعات نے پھر سے امید جگا دی تھی۔تاہم پھر 11 نومبر کو چیمپیئنز ٹرافی کے شیڈول کے اعلان سے دو روز قبل انڈین میڈیا میں یہ خبریں آنا شروع ہوئیں کہ انڈیا نے پاکستان جا کر کھیلنے سے انکار کر دیا ہے۔ آئی سی سی کی جانب سے اس حوالے سے پاکستان کو 10 نومبر کو باضابطہ طور پر آگاہ کیا گیا۔پاکستان کی جانب سے باضابطہ طور پر آئی سی سی سے انڈیا کو تحریری طور پر جواب بھیجنے کا کہا گیا تھا۔
، تاہم اس حوالے سے کوئی واضح جواب سامنے نہیں آیا۔

 

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button