اتر پردیش

وزیراعلیٰ نے محکمہ ارضیات اور کان کنی کے کاموں کا جائزہ لیا اتر پردیش کی کان کنی پالیسی اب شفافیت اور تکنیکی کارکردگی کا سنگم ہے

لکھنؤ،29؍جون(ایجنسی)وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے کہا کہ کھربوں ڈالر کی معیشت بننے کے اتر پردیش کے ہدف میں کان کنی کے شعبے کا بہت اہم کردار ہے۔ یہ شعبہ اب صرف معدنی پیداوار کا ذریعہ نہیں رہا بلکہ ریاست کی اقتصادی ترقی، سرمایہ کاری کے فروغ اور مقامی روزگاروضع کرنے کا ایک بااثر مرکز بن گیا ہے۔وزیراعلیٰ آج اپنی سرکاری رہائش گاہ پر منعقدہ اعلیٰ سطحی اجلاس میں محکمہ ارضیات اور کان کنی کے کام کا جائزہ لے رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ اتر پردیش کی کان کنی پالیسی اب شفافیت اور تکنیکی کارکردگی کا سنگم بن گئی ہے۔ مالی سال 2021-22 سے سال 2024-25 تک معدنی آمدنی میں اوسطاً 18.14 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ سال 2024-25 میں بڑی معدنیات سے 608.11 کروڑ روپئے کی آمدنی ہوئی تھی، جب کہ سال 2025-26 میں صرف مئی کے مہینے تک 623 کروڑ روپئے کی آمدنی ہوئی ہے، جو اس شعبے کی مسلسل پیش رفت اور محکمے کی کارکردگی کو ظاہر کرتا ہے۔وزیراعلیٰ کو بتایا گیا کہ حالیہ برسوں میں فاسفورائٹ، لوہے اور سونے جیسی اہم معدنیات کی لیز کامیابی سے نیلام کی گئی ہیں۔ انہوں نے ہدایت کی کہ کمپوزٹ لائسنس کے عمل کو مزید تیز کیا جائے اور ممکنہ کان کنی والے علاقوں کی پیشگی نشاندہی اور جیولوجیکل رپورٹس کی بروقت تیاری کو یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ واضح، شفاف اور حوصلہ افزا پالیسیوں کی وجہ سے جے ایس ڈبلیو، اڈانی گروپ، ٹاٹا اسٹیل، الٹرا ٹیک سیمنٹ جیسی سرکردہ کمپنیاں ریاست میں سرمایہ کاری میں گہری دلچسپی ظاہر کر رہی ہیں۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ محکمہ نے 70 سے زیادہ ذیلی اشاریوں پر ٹھوس کام کیا ہے تاکہ ریاست کو اسٹیٹ مائننگ ریڈی نیس انڈیکس (ایس ایم آر آئی) میں سرفہرست مقام حاصل کیا جاسکے۔ ریاست کے تمام کان کنی اضلاع میں 100 فیصد ‘مائن سرویلنس سسٹم لاگو کیا گیا ہے۔ ماحولیاتی منظوریوں کی اوسط مدت میں نمایاں بہتری آئی ہے اور ریگولیٹری عمل زیادہ شفاف ہو گیا ہے۔ انہوں نے ہدایت دی کہ بقیہ اصلاحات کو مقررہ مدت کے اندر مکمل کیا جائے تاکہ ایس ایم آر آئی میں ‘کیٹیگری-اے کا درجہ یقینی بنایا جا سکے۔وزیراعلیٰ نے غیر قانونی کان کنی، نقل و حمل اور سٹوریج کی سرگرمیوں کی موثر روک تھام کو یقینی بنانے کے لیے ٹرانسپورٹرز کے ساتھ مل کر ایک مضبوط مانیٹرنگ میکنزم قائم کرنے کی ہدایت کی۔ انہوں نے کہا کہ دریا کے کیچمنٹ ایریا میں کہیں بھی کان کنی کی اجازت نہیں دی جائے گی اور اگر ایسی سرگرمیاں پائی گئیں تو ذمہ دار افسران کا احتساب کیا جائے گا۔محکمہ کے افسران نے وزیر اعلیٰ کو بتایا کہ اب تک 57 ٹیکنالوجی سے چلنے والے چیک گیٹ لگائے گئے ہیں۔ 21,477 گاڑیوں کو بلیک لسٹ کیا گیا ہے۔ جب کہ وہیکل ٹریکنگ سسٹم (VTS)، کلر کوڈنگ، وائٹ ٹیگنگ جیسے نظام مؤثر طریقے سے کام کر رہے ہیں۔ وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ صرف معیاری جی پی ایس سے لیس گاڑیوں کو معدنیات کی نقل و حمل کی اجازت دی جائے اور انہیں وی ٹی ایس ماڈیول کے ساتھ حقیقی وقت میں ٹریک کیا جائے۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button