نکسلی انتہاپسندی کا مکمل خاتمہ کیا جائے گا: مودی

بھونیشور، 20 جون (ایجنسی) وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعہ کو کہا کہ قبائلی اکثریتی اضلاع میں ترقیاتی کاموں کی پیش رفت اور نکسلیوں کے خلاف مہم میں کامیابی سے نکسل انتہا پسندی کا جلد ہی مکمل خاتمہ ہو جائے گا۔مسٹر مودی نے اڈیشہ میں بی جے پی حکومت کے ایک سال مکمل ہونے کے موقع پر بھونیشور میں منعقدہ ایک تقریب میں نکسل تشدد کے خاتمے کے عزم کو ‘‘مودی کی گارنٹی’’ قرار دیا۔وزیر اعظم نے اپنے خطاب میں کہا ‘‘گزشتہ برسوں میں، ہم نے قبائلی سماج کو تشدد کے ماحول سے نکال کر ترقی کی نئی راہ پر گامزن کرنے کا کام کیا ہے ، ایک طرف بی جے پی حکومت نے تشدد پھیلانے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی، تو دوسری طرف وہ قبائلی علاقوں میں ترقی کی نئی لہر لائی، جس کے نتیجے میں، آج ملک میں تشدد کے مقابلے میں نکسلیوں کا دائرہ 20 ضلعوں تک محدود ہو گیا ہے ۔’’اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ حکومت کی ایک بڑی کامیابی پسماندہ لوگوں کو بااختیار بنانا ہے ، مسٹر مودی نے کہا کہ اڈیشہ میں ایک اہم آدیواسی آبادی رہتی ہے ۔ انھوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ ماضی میں قبائلی برادری کو پسماندگی، غربت اور محرومی کا شکار بنا کر مسلسل نظر انداز کیا گیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ طویل عرصے تک ملک پر حکمرانی کرنے والی جماعت نے سیاسی فائدے کے لیے قبائلی آبادی کا استحصال کیا کیونکہ اس گروپ نے نہ تو ترقی کی پیشکش کی اور نہ ہی قبائلی برادریوں کی شرکت کو یقینی بنایا۔ انھوں نے مزید کہا کہ انھوں نے ملک کے وسیع علاقوں کو نکسل ازم، تشدد اور جبر کی آگ میں دھکیل دیا۔مسٹر مودی نے کہا کہ 2014 سے پہلے ملک بھر کے 125 سے زیادہ آدیواسی اکثریتی اضلاع نکسلی تشدد سے متاثر تھے ۔ انھوں نے کہا کہ ان قبائلی علاقوں کو ‘‘ریڈ کوریڈور’’ کے لیبل کے تحت غیر منصفانہ طور پر بدنام کیا گیا ہے ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ان میں سے زیادہ تر اضلاع کو پسماندہ قرار دیا گیا تھا اور بعد میں پچھلی حکومتوں نے انھیں چھوڑ دیا تھا۔ انھوں نے یہ تصدیق کی کہ حالیہ برسوں میں ان کی حکومت نے قبائلی معاشرے کو تشدد کے ماحول سے نکال کر ترقی کی نئی راہ پر گامزن کرنے کے لیے کام کیا ہے ۔ وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ ان کی حکومت نے تشدد پھیلانے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی ہے ۔ اس کے ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ آدیواسی علاقوں میں ترقی کی ایک نئی لہر شروع ہوئی ہے جس کے نتیجے میں نکسلی تشدد کی پہنچ اب سکڑ کر ملک کے 20 سے بھی کم اضلاع تک پہنچ گئی ہے ۔ مسٹر مودی نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ جاری کارروائی کی رفتار سے آدیواسی برادریاں جلد ہی تشدد کے سائے سے آزاد ہوجائیں گی اور یقین دلایا کہ ملک سے نکسل ازم کا خاتمہ کردیا جائے گا۔مسٹر مودی نے آج بھوبنیشور میں اڈیشہ حکومت کے ایک سال مکمل ہونے کے موقع پر منعقدہ ریاستی سطح کی تقریب کی صدارت کی۔ اڈیشہ کی مجموعی ترقی کے لیے اپنے عزم کے مطابق ، وزیر اعظم نے پینے کے پانی ، آبپاشی ، زرعی بنیادی ڈھانچے ، صحت کے بنیادی ڈھانچے ، دیہی سڑکوں اور پلوں ، قومی شاہراہوں کے حصوں اور ایک نئی ریلوے لائن سمیت اہم شعبوں میں 18،600 کروڑ روپے سے زیادہ کے متعدد ترقیاتی پروجیکٹوں کا افتتاح اور سنگ بنیاد رکھا۔اس موقع پر حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے مسٹر مودی نے کہا کہ 20 جون اڈیشہ کی پہلی بی جے پی حکومت کے ایک سال مکمل ہونے کے موقع پر ایک بہت ہی خاص دن ہے ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ یہ سالگرہ صرف ایک حکومت کی نہیں ہے بلکہ عوامی خدمت اور عوامی اعتماد کے لیے وقف گڈ گورننس کے قیام کی ہے اور اس بات پر زور دیا کہ حکومت نے اڈیشہ میں کروڑوں رائے دہندگان کی توقعات پر پورا اترنے کے لیے مخلصانہ کوششیں کی ہیں۔ مسٹر مودی نے اڈیشہ کے عوام کو دلی مبارکباد پیش کی اور ان کی حمایت اور اعتماد کا اعتراف کیا۔ انھوں نے وزیراعلی موہن چرن مانجھی اور ان کی پوری ٹیم کو ان کے قابل ستائش کام کے لیے مبارکباد پیش کی اور کہا کہ ان کی کوششوں سے اڈیشہ کی ترقی کو نئی رفتار ملی ہے ۔مسٹر مودی نے کہا کہ اڈیشہ صرف ایک ریاست نہیں ہے بلکہ ہندوستان کے مالا مال ورثے کا ایک چمکتا ہوا ستارہ ہے اور کہا کہ اڈیشہ نے صدیوں سے ہندوستانی تہذیب اور ثقافت کو مالا مال کیا ہے ۔ انھوں نے کہا کہ آج کے دور میں جب ترقی اور ورثہ کا منتر ہندوستان کی ترقی کی بنیاد بن گیا ہے ، اڈیشہ کا کردار اور بھی اہم ہوگیا ہے ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ گذشتہ ایک سال میں اڈیشہ نے اپنی وراثت کو محفوظ رکھنے کے ساتھ ساتھ ترقی کے منتر کو دل و جان سے اپنایا ہے اور اس بات پر زور دیا کہ ریاست اس راستے پر تیزی سے آگے بڑھی ہے ۔اس خوشگوار اتفاق کا ذکر کرتے ہوئے کہ اڈیشہ میں ان کی حکومت اپنا پہلا سال مکمل کر رہی ہے ، لوگ بھگوان جگن ناتھ کی عظیم رتھ یاترا کی تیاریوں میں بھی مصروف ہیں ، مسٹر مودی نے کہا کہ بھگوان جگن ناتھ نہ صرف عبادت کی چیز ہیں بلکہ بے پناہ ترغیب کا ذریعہ بھی ہیں۔ انھوں نے یہ تصدیق کی کہ بھگوان کے آشیرباد سے شری مندر سے جڑے مسائل بھی حل ہوگئے ہیں۔ وزیراعظم نے کروڑوں عقیدت مندوں کے جذبات کا احترام کرنے پر مسٹر موہن مانجھی اور ان کی حکومت کو مبارکباد دی۔ انھوں نے کہا کہ حکومت کی تشکیل کے فورا بعد شری مندر کے چاروں دروازے کھول دیئے گئے تھے ۔ مسٹر مودی نے مزید کہا کہ مندر کا رتن بھنڈار بھی کھول دیا گیا ہے اور واضح کیا کہ یہ سیاسی فتح کا معاملہ نہیں ہے بلکہ کروڑوں عقیدت مندوں کے عقیدے کو تسلیم کرتے ہوئے ایک قابل احترام عمل ہے ۔ مسٹر مودی نے مزید کہا کہ انھوں نے کینیڈا میں جی 7ویں سربراہ اجلاس کی تکمیل کے بعد امریکی صدر کی امریکہ کے دورے کی دعوت کو شائستگی سے رد کردیا کیونکہ پہلے ہی آج بھگوان جگن ناتھ کی مقدس سرزمین کا دورہ کرنے کا ارادہ رکھتے تھے ۔وزیر اعظم نے کہا کہ آزادی کے بعد دہائیوں تک ملک کے عوام نے پچھلی حکومت کے طرز حکمرانی کو دیکھا جس میں اچھی حکمرانی کا فقدان تھا اور لوگوں کی زندگی آسان نہیں تھی۔
ترقیاتی منصوبوں میں تاخیر، رکاوٹ ڈالنے اور پٹری سے اتارنے اور وسیع پیمانے پر بدعنوانی کے لیے پچھلی حکومت کے ماڈل کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے مسٹر مودی نے اسے ان کے ترقیاتی ماڈل کی پہچان قرار دیتے ہوئے کہا کہ حالیہ برسوں میں ملک نے ہمارے ترقیاتی ماڈل کا وسیع پیمانے پر تجربہ کیا ہے ۔ انھوں نے کہا کہ گذشتہ ایک دہائی میں کئی ریاستوں میں پہلی بار بی جے پی کی حکومتیں بنی ہیں۔ وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ ان ریاستوں نے نہ صرف حکومت میں تبدیلی دیکھی ہے بلکہ سماجی اور معاشی تبدیلی کے ایک نئے دور میں داخل ہوئے ہیں۔ مشرقی ہندوستان کی مثال دیتے ہوئے وزیر اعظم نے نشاندہی کی کہ ایک دہائی قبل آسام عدم استحکام ، علیحدگی پسندی اور تشدد سے دوچار تھا۔ انھوں نے کہا کہ آج آسام ترقی کے ایک نئے راستے پر آگے بڑھ رہا ہے ۔ مسٹر مودی نے کہا کہ دہائیوں سے جاری باغیانہ سرگرمیاں اب رک گئی ہیں اور اس بات پر زور دیا کہ آسام اب کئی پیمانوں پر ملک کی دیگر ریاستوں کو پیچھے چھوڑ رہا ہے ۔ تریپورہ کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ دہائیوں کی بائیں بازو کی حکمرانی کے بعد عوام نے ان کی پارٹی کو موقع دیا۔ انھوں نے کہا کہ تریپورہ ہر ترقیاتی اشارے پر پیچھے رہ گیا ہے ، بنیادی ڈھانچہ خراب حالت میں ہے اور سرکاری نظام عوامی خدشات کا جواب نہیں دے رہا ہے ۔ یہ نشاندہی کرتے ہوئے کہ لوگ تشدد اور بدعنوانی سے پریشان ہیں ، انھوں نے کہا کہ آج تریپورہ امن اور ترقی کی علامت کے طور پر ابھر رہا ہے ۔یہ ذکر کرتے ہوئے کہ اڈیشہ بھی کئی دہائیوں سے متعدد چیلنجوں سے نبرد آزما ہے ، وزیر اعظم نے کہا کہ نہ غریبوں کو اور نہ ہی کسانوں کو ان کے جائز حقوق ملے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ بدعنوانی اور لال ٹیپ ازم غالب ہے اور ریاست بھر میں بنیادی ڈھانچے کی حالت بہت خراب ہے ۔ انھوں نے یہ بھی مشاہدہ کیا کہ اڈیشہ کے بہت سے علاقے ترقی کے عمل میں تیزی سے پیچھے رہ گئے ہیں۔ مسٹر مودی نے کہا کہ اس طرح کے چیلنج اڈیشہ کی بدقسمت حقیقت بن چکے ہیں اور اس بات پر زور دیا کہ گذشتہ ایک سال کے دوران ان کی حکومت نے ان مسائل کو حل کرنے کے لیے پورے عزم کے ساتھ کام کیا ہے ۔ انھوں نے کہا کہ ترقی کے مرکزی اور ریاستی حکومت کے ماڈل کے امتزاج نے واضح نتائج دکھانا شروع کردیئے ہیں۔ وزیر اعظم نے نشاندہی کی کہ آج جن ہزاروں کروڑ روپے مالیت کے پروجیکٹوں کا افتتاح کیا گیا ہے وہ مرکزی اور ریاستی حکومت کے نقطہ نظر کے امتزاج کے اثرات کے غماز ہیں۔ انھوں نے کہا کہ اس ماڈل سے اڈیشہ کے لوگوں کو دوہرا فائدہ ہوا ہے ۔ ایک مثال دیتے ہوئے مسٹر مودی نے یاد دلایا کہ اڈیشہ میں لاکھوں غریب کنبے طویل عرصے تک آیوشمان بھارت اسکیم کی کوریج سے باہر رہے ۔ انھوں نے کہا کہ آج آیوشمان بھارت جن آروگیہ یوجنا اور گوپا بندھو جن آروگیہ یوجنا دونوں مل کر کام کر رہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ اس سے اڈیشہ میں تقریباً 3 کروڑ لوگوں کے لیے مفت طبی علاج کو یقینی بنایا گیا ہے ۔ وزیر اعظم نے مزید کہا کہ یہ فائدہ نہ صرف اڈیشہ کے اندر کے اسپتالوں میں بلکہ ملک بھر کی دیگر ریاستوں میں کام کرنے والوں کے لیے بھی دستیاب ہے ۔ انھوں نے کہا کہ اڈیشہ میں اب تک اس اسکیم کے تحت علاج حاصل کرنے والے 2 لاکھ لوگوں میں سے بہت سے لوگوں نے ایک درجن سے زیادہ دیگر ریاستوں میں مفت دیکھ بھال کا فائدہ اٹھایا ہے ۔ انھوں نے کہا کہ اس طرح کی طبی رسائی صرف ایک سال پہلے ناقابل تصور تھی۔ مسٹر مودی نے کہا کہ مرکزی اور ریاستی حکومت کے ماڈل کے اس امتزاج نے پردھان منتری ویا وندنا یوجنا جیسے اقدامات کے ذریعہ مزید قدر پیدا کی ہے ۔ انھوں نے کہا کہ اڈیشہ میں 70 سال سے زیادہ عمر کے 23 لاکھ سے زیادہ بزرگ شہری اب اس اسکیم کے تحت 5 لاکھ روپے تک کے مفت علاج کے اہل ہیں جس سے عام کنبوں پر صحت کی دیکھ بھال کا بوجھ کافی حد تک کم ہوا ہے ۔ اسی طرح وزیر اعظم نے کہا کہ اس سے پہلے اڈیشہ کے کسانوں کو پی ایم کسان اسکیم کا پورا فائدہ نہیں ملتا تھا۔ انھوں نے کہا کہ اب کسانوں کو مرکزی اور ریاستی حکومت دونوں اسکیموں سے دوہرا فائدہ مل رہا ہے ۔ انھوں نے یہ تصدیق کی کہ حکومت نے دھان کی زیادہ خریداری قیمت کا وعدہ کیا تھا ، جس سے اڈیشہ میں دھان کے لاکھوں کسانوں کو فائدہ پہنچا ہے ۔یہ ذکر کرتے ہوئے کہ مرکزی حکومت کی کئی اسکیمیں ہیں جن سے اڈیشہ پہلے مکمل فائدہ حاصل نہیں کرسکتا تھا ، وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ آج لوگ مرکزی اور ریاستی حکومت دونوں اسکیموں کا فائدہ حاصل کر رہے ہیں۔ انھوں نے مزید کہا کہ خواتین، کسانوں اور نوجوانوں کو انتخابات کے دوران دی گئی تمام ضمانتوں پر زمین پر تیزی سے عمل درآمد کیا گیا ہے ۔مسٹر مودی نے کہا کہ آدیواسی برادریوں کے خوابوں کو پورا کرنا ، انھیں نئے مواقع فراہم کرنا اور ان کی زندگی میں مشکلات کو کم کرنا حکومت کی اولین ترجیح ہے ۔ انھوں نے کہا کہ پہلی بار قبائلی ترقی کے لیے خصوصی طور پر دو بڑی قومی اسکیمیں شروع کی گئی ہیں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ان دونوں اقدامات پر ایک لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ خرچ کئے جا رہے ہیں۔ انھوں نے پہلی اسکیم کا خاکہ دھارتی آبا جنجتیا گرام اتکارش ابھیان کے طور پر پیش کیا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ اس اسکیم کے تحت ملک بھر کے 60 ہزار سے زیادہ آدیواسی گاؤوں میں ترقیاتی کام کئے جارہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ اڈیشہ میں بھی آدیواسی کنبوں کے لیے گھر بنائے جارہے ہیں ، سڑکیں تعمیر کی جارہی ہیں ، اور بجلی اور پانی کی سہولیات قائم کی جارہی ہیں۔ مسٹر مودی نے بتایا کہ اڈیشہ کے 11 اضلاع میں 40 رہائشی اسکول بھی تعمیر کئے جارہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ مرکزی حکومت ان اقدامات پر سیکڑوں کروڑ روپے خرچ کر رہی ہے ۔دوسری بڑی اسکیم پی ایم جن من یوجنا پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے مسٹر مودی نے کہا کہ اس اسکیم کی ترغیب اڈیشہ کی زمین سے ملی ہے ۔ انھوں نے اس پہل کو تشکیل دینے میں ملک کی پہلی آدیواسی خاتون صدر اور اڈیشہ کی بیٹی محترمہ دروپدی مرمو کی رہنمائی کا اعتراف کیا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ اس اسکیم میں وسیع تر قبائلی برادری کے اندر خاص طور پر کمزور قبائلی گروپوں (پی وی ٹی جی) کی مدد کرنے پر توجہ مرکوز کی گئی ہے ۔ انھوں نے کہا کہ اس اسکیم کے تحت کئی چھوٹی آدیواسی بستیوں میں سینکڑوں کروڑ روپے کے ترقیاتی کام کئے جارہے ہیں۔اڈیشہ میں بڑی تعداد میں ماہی گیروں کی رہائش پر روشنی ڈالتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ پہلی بار ان کی بہبود کے لیے ایک بڑی ملک گیر اسکیم پی ایم متسیہ سمپدا یوجنا تشکیل دی گئی ہے ۔ انھوں نے کہا کہ ماہی گیروں کو اب کسان کریڈٹ کارڈ کی سہولت کا بھی فائدہ مل رہا ہے ۔ وزیر اعظم نے اعلان کیا کہ مرکزی حکومت 25,000 کروڑ روپئے کا ایک خصوصی فنڈ قائم کر رہی ہے ، جس سے اڈیشہ کی ساحلی پٹی کے ساتھ رہنے والوں کو بہت فائدہ ہوگا اور نوجوانوں کے لیے مواقع پیدا ہوں گے ۔انھوں نے کہا کہ اکیسویں صدی کے ہندوستان کی ترقی مشرقی ہندوستان کے ذریعہ ہوگی۔ یہ پوروئے کا دور ہے ’’، مسٹر مودی نے اعلان کیا کہ اس جذبے کے ساتھ، حکومت پورے مشرقی خطے کے ساتھ اڈیشہ کی ترقی پر توجہ مرکوز کر رہی ہے ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ایک سال قبل ان کی حکومت بننے کے بعد اس مہم نے مزید رفتار پکڑی ہے ۔ پارادیپ سے جھارسوگوڑا تک صنعتی زون کی توسیع کا ذکر کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ اس سے اڈیشہ کی معدنی اور بندرگاہ پر مبنی معیشت مضبوط ہو رہی ہے ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ مرکزی حکومت اڈیشہ میں سڑک ، ریل اور ہوائی رابطے کو بڑھانے کے لیے ہزاروں کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کر رہی ہے ۔ انھوں نے مزید کہا کہ پارادیپ میں میگا ڈوئل فیڈ کریکر اور ڈاؤن اسٹریم یونٹ کے قیام ، چندی کول میں خام تیل ذخیرہ کرنے کی سہولت اور گوپال پور میں ایل این جی ٹرمینل جیسے منصوبے اڈیشہ کو ایک بڑی صنعتی ریاست کے طور پر قائم کریں گے ۔ مسٹر مودی نے کہا کہ ان پیشرفتوں سے پٹرولیم ، پیٹرو کیمیکل ، ٹیکسٹائل اور پلاسٹک سے متعلق صنعتوں کو فروغ ملے گا۔ انھوں نے کہا کہ اس سے چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں کا ایک وسیع نیٹ ورک تشکیل پائے گا۔ انھوں نے زور دے کر کہا کہ اس سے نوجوانوں کے لیے روزگار کے لاکھوں نئے مواقع پیدا ہوں گے ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ حالیہ برسوں میں اڈیشہ کے پٹرولیم اور پیٹرو کیمیکل شعبوں میں تقریباً ڈیڑھ لاکھ کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی جا چکی ہے ۔ اڈیشہ تیزی سے ہندوستان کا پیٹرو کیمیکل مرکز بننے کی طرف بڑھ رہا ہے ۔وزیر اعظم نے کہا کہ عظیم اہداف کے حصول کے لیے دور اندیشی اور طویل مدتی وژن کی ضرورت ہوتی ہے ۔ انھوں نے کہا کہ ہماری حکومت صرف ایک سال کی کامیابیوں یا پانچ سالہ اہداف تک محدود نہیں ہے ۔ ہم آنے والی دہائیوں کے لیے ایک روڈ میپ تیار کر رہے ہیں، ‘‘مسٹر مودی نے کہا کہ اڈیشہ حکومت نے ریاست کے صد سالہ سال 2036 کے لیے ایک خصوصی منصوبہ تیار کیا ہے ۔ انھوں نے مزید کہا کہ اڈیشہ کی بی جے پی حکومت کے پاس ہندوستان کی آزادی کے 100 سال مکمل ہونے پر 2047 کے لیے ایک روڈ میپ بھی موجود ہے ۔ ویژن 2036 کا جائزہ لینے کے بعد انھوں نے اسے انتہائی پرجوش قرار دیا اور ہر مقصد کو حاصل کرنے کے لیے اڈیشہ کے نوجوانوں کی صلاحیت اور لگن پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا۔ انھوں نے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم مل کر اڈیشہ کو ترقی کی نئی بلندیوں پر لے جائیں گے ۔اڈیشہ کے گورنر ڈاکٹر ہری بابو کمبھم پتی، اڈیشہ کے وزیر اعلی موہن چرن مانجھی، مرکزی وزیر جوئل اورم اور دھرمیندر پردھان بھی اس تقریب میں موجود تھے ۔