شاہ نے دہلی اسمبلی انتخابات کیلئےبی جے پی کے منشور کا تیسرا حصہ جاری کیا
نئی دہلی، 25 جنوری (ایجنسی ) مرکزی وزیر داخلہ اور بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے سینئر لیڈر امت شاہ نے آج دہلی اسمبلی انتخابات کے لئے پارٹی کے منشور کا تیسرا حصہ جاری کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی کا کلچر کام کرنے کا ہے ۔ جبکہ دہلی میں حکمراں عام آدمی پارٹی ( آپ ) کا کلچر وعدوں کے ساتھ آنا اور پھر اگلے انتخابات میں معصوم چہرے کے ساتھ کھڑا ہونا ہے ۔آپ حکومت اور سابق وزیر اعلی اروند کیجریوال پر سخت حملہ کرتے ہوئے مسٹر شاہ نے کہا “کجریوال نے دہلی میں اسکولوں اور مندروں، گرودواروں کو بھی نہیں بخشا۔ سب کو ٹھیکے دیے ، ہزاروں کروڑ روپے کا گھپلہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ مسٹر کیجریوال نے ہر الیکشن میں صرف جھوٹے وعدے کیے ہیں، لیکن بی جے پی صرف وعدے نہیں کرتی بلکہ کام کرتی ہے ۔قابل ذکر ہے کہ اس سال بی جے پی نے دہلی اسمبلی انتخابات کے لیے اپنا ریزولیوشن منشور تین حصوں میں جاری کیا ہے ۔ بی جے پی نے 17 جنوری کو وکست دہلی سنکلپ پتر کا پہلا حصہ جاری کیا تھا۔ اسے جاری کرتے ہوئے بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا نے اسے ‘ترقی یافتہ دہلی کی بنیاد’ قرار دیا تھا۔ اس کے بعد 21 جنوری کو سابق مرکزی وزیر اور رکن پارلیمنٹ انوراگ ٹھاکر نے سنکلپ پتر کا دوسرا حصہ جاری کیا۔مسٹر شاہ نے کہا “ہم انتخابات کو بہت سنجیدگی سے لیتے ہیں۔ بی جے پی خالی وعدے نہیں کرتی ، بلکہ وہ جو بھی کہتی ہے ، اسے پورا کرتی ہے ۔ ہم نے ریزولیوشن لیٹر تیار کرنے کے لیے تجاویز مانگی تھیں اور ایک لاکھ آٹھ ہزار لوگوں نے اپنی تجاویز دیں۔ اس کے ساتھ ساتھ 62 اقسام کے گروپس کے اجلاس منعقد ہوئے ۔ یہ سنکلپ پتر ان تجاویز، دہلی کے بجٹ اور دہلی کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے تیار کیا گیا ہے ۔مسٹر کیجریوال پر حملہ کرتے ہوئے مسٹر شاہ نے کہا کہ ان کی حکومت نے بہت سے وعدے کئے تھے ، جنہیں پورا کرنے کا نہ تو جوش ہے اور نہ ہی عزم ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مسٹر کیجریوال نے کہا تھا کہ میں، میری حکومت اور کوئی وزیر سرکاری بنگلہ نہیں لیں گے ، لیکن بنگلہ لے لیا۔ یہی نہیں، انہوں نے 51 کروڑ روپے سے زیادہ خرچ کر کے چار بنگلوں کو ملا کر شیش محل بنایا۔ اس میں کروڑوں کے پردے ، لاکھوں کے صوفے اور ایل ای ڈی نصب کئے ۔ مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ آپ نے محلہ کلینک بنا کر دہلی کو دھوکہ دیا ہے ۔ لوگ پوچھتے ہیں کہ آپریشن کرانا ہے تو کہاں جائیں؟ کیا محلہ کلینک کے اندر آپریشن اور ایکسرے کیے جا رہے ہیں؟ کیا وہاں ماہر ڈاکٹر ہیں؟ محلہ کلینک کے نام پر آپ اسپتالوں کے وعدے سے مکر گئے ۔ بستروں کی تعداد دوگنی کرنے یا 7 دن تک صاف اور مفت پانی فراہم کرنے کا کوئی وعدہ نہیں کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ مسٹر کیجریوال اور ان کے وزراء روزانہ تین پریس کانفرنس کرتے ہیں اور دوسری ریاستوں پر الزام لگاتے ہیں، وہ خود آلودگی نہیں ہٹاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آپ نے دہلی کو کرپشن سے پاک کرنے کا کا وعدہ کیا تھا اور آپ کے وزراء صرف کرپشن کے مقدمات میں جیل گئے ۔ ضمانت ملتے ہی وہ کہتے ہیں کہ وہ پاک صاف ہیں۔ آپ اندھیرے میں رہیں، عوام کو بے وقوف نہ بنائیں۔ ضمانت ملی ہے ، کیس چلنا ہے ۔ آپ ضمانے ملنے کو کلین چٹ دے کر الزامات سے بچ نہیں سکتے ۔’’مسٹر شاہ نے کہا کہ دہلی میں بدعنوانی کی سطح اتنی ب زیادہ کبھی نہیں رہی، جتنی مسٹر کیجریوال نے کی ہے ۔ انہوں نے کہا ”شراب پالیسی بناتے وقت ان کی آمدنی بڑھانے کا خیال رکھا گیا تھا۔ راشن کی تقسیم میں 5400 کروڑ روپے کا گھوٹالہ، 4500 کروڑ روپے کا بس گھوٹالہ، 571 کروڑ روپے کا سی سی ٹی وی گھوٹالہ، 2800 کروڑ روپے کا جل نگم گھوٹالہ تھا۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نریندر مودی کی حکومت نے 10 برسوں میں دہلی کے بنیادی ڈھانچے کو ترقی دینے کی ذمہ داری لی ہے ۔ ہم نے ریلوے پر 15 ہزار کروڑ روپے ، ہوائی اڈے پر 21 ہزار کروڑ روپے اور سڑکوں پر 41 ہزار کروڑ روپے خرچ کیے ہیں۔ اگر مرکزی حکومت نے کام نہ کیا ہوتا تو دہلی آج رہنے کے لائق نہ ہوتی ۔مسٹر شاہ نے کہا ‘‘ہم نے انا یوجنا کے 73 لاکھ استفادہ کنندگان اور 2.5 لاکھ اسٹریٹ وینڈرس کو قرض دیا ہے ۔ 488 دکانوں پر سستی ادویات دیں۔ شرم یوگی مانو دھن کو 11 ہزار سبسکرائبر ملے ۔ جن دھن یوجنا کے تحت 6 5 لاکھ کھاتے کھولے گئے ، کسانوں کو کسان سمان ندھی کا فائدہ ملا۔ اُجالا اسکیم کے تحت ایک کروڑ 30 لاکھ بلب تقسیم کیے گئے ۔ وعدے کرنا اور کام کرنا بی جے پی کا کلچر ہے ۔ آپ کا کلچر یہ ہے کہ آپ وعدوں کے ساتھ اقتدار میں آئیں اور پھر اگلے انتخابات میں معصوم چہرے کے ساتھ کھڑے ہوجائیں۔وزیر داخلہ نے کہا انتخابات میں سنگین جھوٹ پھیلایا جا رہا ہے ۔ میں اپنے بنگلے پر ایک ملازم سے ملا۔ اس نے کہا کہ میرے فون پر کہا جا رہا ہے کہ اگر بی جے پی آئی تو تمام اسکیموں کو روک دیا جائے گا۔ میں نے عوامی زندگی میں ایسی جھوٹی انتخابی مہم کبھی نہیں دیکھی۔ یہ پتھر کی لکیر کی طرح سچ ہے کہ کوئی ا سکیم نہیں روکی جائے گی۔ میری اپیل نہیں سنیں گے ، انا کی نہیں سنی۔ سر جی ایسی جھوٹی باتیں پھیلا کر عوامی زندگی کا مذاق اڑا رہے ہیں۔