ریاست کے تمام بچوں کی تعلیم، صحت، غذائیت اور ہنر سے متعلق اسکیموں کا بہتر نفاذ ہونا چاہیے: بے بی رانی موریہ

لکھنو، 7 جولائی(پی این ایس)شدید غذائی قلت کے خاتمے کے لیے اتر پردیش حکومت کے ذریعے چلائے جانے والے ریاست گیر سمبھاو ابھیان سمبھاو 5.0 (2025) کے پانچویں ایڈیشن کا ا?ج رینیسنس ہوٹل لکھنو میں افتتاح کیا گیا۔ محکمہ خواتین بہبود، اطفال ترقیات اور تغذیہ کے زیر اہتمام منعقدہ اس تقریب میں ریاست میں بچوں، حاملہ خواتین اور دودھ پلانے والی ماوں کی غذائیت کی سطح میں معیاری بہتری لانے کے عزم کو مزید تقویت ملی۔ پروگرام کا افتتاح ریاست کی کابینی وزیر محترمہ بیبی رانی موریہ اور ریاستی وزیر محترمہ پرتیبھا شکلا نے مشترکہ طور پر کیا۔ اس موقع پر اسٹیج پر پرنسپل سکریٹری محترمہ لینا جوہری، سکریٹری محترمہ بی چندرکلا، یونیسیف اتر پردیش کے سی ایف او مسٹر ذکری آدم، محکمہ کنبہ بہبود کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر دنیش کمار اور چائلڈ ڈیولپمنٹ سروسز اینڈ نیوٹریشن کی ڈائرکٹر محترمہ سرنیت کور بروکا سمیت کئی خاص مہمان موجود تھے۔سمبھاو ابھیان، جسے سال 2021 میں شروع کیا گیا تھا، نے اب تک چار کامیاب ایڈیشنوں میں بروقت اصلاحات، اختراع پر مبنی مداخلتوں اور محکمہ جاتی تال میل کے ذریعے ریاست میں بچوں کی غذائیت میں نمایاں کامیابیاں حاصل کی ہیں۔ سمبھاو 5.0 کا بنیادی مقصد شدید غذائی قلت کے شکار بچوں کی بروقت شناخت اور مناسب علاج کو یقینی بنانا،چھ ماہ، سات بار کی حکمت عملی پر موثر عمل درآمد اور حمل کے دوران خواتین کی غذائیت کی باقاعدہ نگرانی کرنا ہے۔ یہ مرحلہ وار کوشش جولائی سے ستمبر 2025 تک جاری رہے گی، جس میں ہر مہینے کو ایک مخصوص تھیم دیا جائے گا۔ جولائی میں زچگی کی غذائیت، اگست میں 0-6 ماہ کے بچوں پر خصوصی توجہ، اور ستمبر میں تکمیلی خوراک اور غذائیت کا مہینہ۔اس موقع پر ریاست کے سرفہرست پانچ اضلاع اور آنگن باڑی کارکنوں کو جنہوں نے سمبھاو 4.0 (2024) کے تحت اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا انہیں اسناد سے نوازا گیا۔ اپنے خطاب میں، وزیر مملکت محترمہ پرتیبھا شکلا نے تمام معاون محکموں، ترقیاتی شراکت داروں، یونیسیف، اشوکا یونیورسٹی اور یو پی ٹی ایس یو کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ کوئی بچہ غذائی قلت کا شکار نہیں رہنا چاہیے ۔ یہ صرف ایک مقصد نہیں ہے، یہ ہمارا مشترکہ عزم ہے۔ انہوں نے سپلیمنٹری نیوٹریشن اور گروتھ مانیٹرنگ سے متعلق ایک ویڈیو اور 12 صفحات پر مشتمل کتابچہ تیار کرنے کے لیے شراکت دار تنظیموں کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ وزیر اعلیٰ یوگی ا?دتیہ ناتھ کی قیادت میں اتر پردیش میں وزیر اعظم نریندر مودی کے ‘ترقی یافتہ ہندوستان کے ویڑن کو زمین پر لانے کا کام پوری لگن کے ساتھ کیا جا رہا ہے۔کابینی وزیر محترمہ بیبی رانی موریہ نے اپنے خطاب میں غذائی قلت کے نسلی چکر کو توڑنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ مہم بچوں، حاملہ خواتین اور دودھ پلانے والی ماوں کی مسلسل نگرانی، حقیقی وقت میں ڈیٹا کیپ چرنگ اور مضبوط محکمہ جاتی ہم آہنگی کے ذریعے ہی پائیدار کامیابی حاصل کر سکتی ہے۔ آنگن باڑی کارکنوں کی لگن کی تعریف کرتے ہوئے، انہوں نے انہیں پریس اور سوسائٹی کے ساتھ اپنے تجربات کا اشتراک کرنے کی ترغیب دی، تاکہ یہ کوششیں عوامی بیداری کا ایک ذریعہ بن سکیں۔پروگرام کے اختتام پر اشوکا یونیورسٹی اور یو پی ٹی ایس یو کی طرف سے تیار کردہ سپلیمنٹری فیڈنگ اور گروتھ مانیٹرنگ پر ایک تعلیمی ویڈیو اور یونیسیف کی طرف سے تیار کردہ 12 صفحات پر مشتمل ایک مفید کتابچہ جاری کیا گیا۔
سمبھاو 5.0 نہ صرف ایک انتظامی اقدام ہے، بلکہ یہ ماں اور بچے کی غذائیت کے حوالے سے اتر پردیش کی عوامی پالیسی میں مستقل اور مضبوط تبدیلی کی جانب ایک فیصلہ کن قدم ہے۔اس موقع پر ریاست کے تمام اضلاع کے ضلع پروگرام افسران، ایوارڈ یافتہ آنگن واڑی کارکنان وغیرہ موجود تھے۔